واشنگٹن —
کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے ایک دفتر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک انتخابی جلسے کے نزدیک ہونے والے تین دھماکوں میں کم از کم تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
ہفتے کی شب ہونے والے پہلے دو دھماکے اورنگی ٹائون میں میں ہوئے جن میں دو افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق دونوں دھماکے چند منٹ کے وقفے سے اورنگی کے علاقے قصبہ کالونی میں متحدہ قومی موومنٹ کے ایک دفتر کے نزدیک ہوئے۔
'جیو نیوز' کے مطابق ڈی آئی جی پولیس ظفر عباس بخاری نے بتایا ہے کہ پہلا دھماکہ بظاہر ایک گاڑی میں نصب بم کے پھٹنے سے ہوا جو علاقے میں قائم ایک امام بارگاہ کے نزدیک کھڑی کی گئی تھی۔
حکام کے مطابق دھماکہ شدید نوعیت کا تھا جس کی آواز کئی کلومیٹر تک سنی گئی۔ دھماکے سے امام بارگاہ اور بعض نزدیکی عمارات کو نقصان پہنچا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دوسرا دھماکہ کم شدت کا تھا جو کچھ دیر بعد امام بارگاہ کے نزدیک ہی واقع متحدہ قومی موومنٹ کے دفتر سے متصل گلی میں ہوا۔
اورنگی میں ہونے والے دونوں دھماکوں کے لگ بھگ دو گھنٹے بعد لیاری میں جاری پیپلز پارٹی کی کارنر میٹنگ کے نزدیک بھی بم دھماکا ہوا۔
پولیس حکام کے مطابق لیاری کے علاقے کلاکوٹ میں دھماکے کے وقت پی پی پی کے انتخابی امیدواران کی کارنر میٹنگ جاری تھی۔
پولیس کے مطابق بم ایک موٹر سائیکل میں نصب تھا جو کارنر میٹنگ کے نزدیک ہی کھڑی کی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق دھماکے میں ایک بچی ہلاک اور کم از کم 15 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
آج کے واقعات کے بعد کراچی میں گزشتہ پانچ دنوں میں سیاسی جماعتوں کے دفاتر کے نزدیک ہونے والے دھماکوں کی تعداد چھ ہوگئی ہے۔
اس سے قبل منگل اور جمعرات کو کراچی کے دو مختلف علاقوں میں متحدہ قومی موومنٹ کے انتخابی دفاتر کو بم دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جن میں مجموعی طور پر نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔
گزشتہ روز سائٹ کے علاقے مومن آباد میں بھی عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما بشیر جان کے انتخابی دفتر کے نزدیک بھی ایک بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ تحریکِ طالبان پاکستان نے سابق حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں - پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی کی انتخابی سرگرمیوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے رکھی ہے۔
سوگ کا اعلان
متحدہ قومی موومنٹ نے اورنگی میں اپنے دفتر کے نزدیک ہونے والے دو بم دھماکوں پر اتوار کو صوبہ سندھ میں یومِ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے ہفتے کی شب جاری کیے جانے والے ایک بیان میں یومِ سوگ کے موقع پر عوام سے کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے ایم کیو ایم کی اپیل پر منایا جانے والا یہ تیسرا یومِ سوگ ہے جس کے دوران میں صوبے، خصوصاً کراچی میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہنے کا امکان ہے۔
اس سے قبل متحدہ نے اپنے دفاتر پر ہونے والے بم دھماکوں کے خلاف بدھ اور جمعے کو بھی یومِ سوگ منایا تھا جس کے باعث سندھ کے شہری علاقوں میں کاروبارِ زندگی معطل رہا تھا۔
ہفتے کی شب ہونے والے پہلے دو دھماکے اورنگی ٹائون میں میں ہوئے جن میں دو افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق دونوں دھماکے چند منٹ کے وقفے سے اورنگی کے علاقے قصبہ کالونی میں متحدہ قومی موومنٹ کے ایک دفتر کے نزدیک ہوئے۔
'جیو نیوز' کے مطابق ڈی آئی جی پولیس ظفر عباس بخاری نے بتایا ہے کہ پہلا دھماکہ بظاہر ایک گاڑی میں نصب بم کے پھٹنے سے ہوا جو علاقے میں قائم ایک امام بارگاہ کے نزدیک کھڑی کی گئی تھی۔
حکام کے مطابق دھماکہ شدید نوعیت کا تھا جس کی آواز کئی کلومیٹر تک سنی گئی۔ دھماکے سے امام بارگاہ اور بعض نزدیکی عمارات کو نقصان پہنچا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دوسرا دھماکہ کم شدت کا تھا جو کچھ دیر بعد امام بارگاہ کے نزدیک ہی واقع متحدہ قومی موومنٹ کے دفتر سے متصل گلی میں ہوا۔
اورنگی میں ہونے والے دونوں دھماکوں کے لگ بھگ دو گھنٹے بعد لیاری میں جاری پیپلز پارٹی کی کارنر میٹنگ کے نزدیک بھی بم دھماکا ہوا۔
پولیس حکام کے مطابق لیاری کے علاقے کلاکوٹ میں دھماکے کے وقت پی پی پی کے انتخابی امیدواران کی کارنر میٹنگ جاری تھی۔
پولیس کے مطابق بم ایک موٹر سائیکل میں نصب تھا جو کارنر میٹنگ کے نزدیک ہی کھڑی کی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق دھماکے میں ایک بچی ہلاک اور کم از کم 15 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
آج کے واقعات کے بعد کراچی میں گزشتہ پانچ دنوں میں سیاسی جماعتوں کے دفاتر کے نزدیک ہونے والے دھماکوں کی تعداد چھ ہوگئی ہے۔
اس سے قبل منگل اور جمعرات کو کراچی کے دو مختلف علاقوں میں متحدہ قومی موومنٹ کے انتخابی دفاتر کو بم دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جن میں مجموعی طور پر نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔
گزشتہ روز سائٹ کے علاقے مومن آباد میں بھی عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما بشیر جان کے انتخابی دفتر کے نزدیک بھی ایک بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ تحریکِ طالبان پاکستان نے سابق حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں - پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی کی انتخابی سرگرمیوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے رکھی ہے۔
سوگ کا اعلان
متحدہ قومی موومنٹ نے اورنگی میں اپنے دفتر کے نزدیک ہونے والے دو بم دھماکوں پر اتوار کو صوبہ سندھ میں یومِ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے ہفتے کی شب جاری کیے جانے والے ایک بیان میں یومِ سوگ کے موقع پر عوام سے کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے ایم کیو ایم کی اپیل پر منایا جانے والا یہ تیسرا یومِ سوگ ہے جس کے دوران میں صوبے، خصوصاً کراچی میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہنے کا امکان ہے۔
اس سے قبل متحدہ نے اپنے دفاتر پر ہونے والے بم دھماکوں کے خلاف بدھ اور جمعے کو بھی یومِ سوگ منایا تھا جس کے باعث سندھ کے شہری علاقوں میں کاروبارِ زندگی معطل رہا تھا۔