رسائی کے لنکس

بلنکن کا اسرائیل کا دورہ، تشدد روکنے کے لیے تحمل پر زور


 امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کی تل ابیب کے بن گورین ائیر پورٹ پر آمد ،فوٹو اے پی 30 جنوری 2023
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کی تل ابیب کے بن گورین ائیر پورٹ پر آمد ،فوٹو اے پی 30 جنوری 2023

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن مشرق وسطیٰ کے اپنے تین روزہ دورے میں پیر کواسرائیل پہنچے اور وہاں تشدد میں حالیہ اضافے کے بعد فوری طور پر کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی۔

مصر میں مختصر قیام کے بعد جب وہ تل ابیب پہنچے تو انہوں نے اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنانے والے حالیہ فلسطینی حملوں کی مذمت کی لیکن ساتھ ہی اسرائیل کو رد عمل میں تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل بھی کی اور کہا کہ تمام شہری ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں۔

انہوں نے گزشتہ جمعہ ایک یہودی عبادت گاہ کے باہر ہونےوالے اس حملے کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں سات افراد ہلاک اور بہت سے زخمی ہوئے تھے، کہا کہ دہشت گردی کی کسی کارروائی میں معصوم جان لینا ہمیشہ ایک گھناؤنا جرم ہوتا ہے لیکن لوگوں کو ان کی عبادت گاہ سے باہر نشانہ بنانا خاص طور پر افسوسناک ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ ہم ان تمام کی مذمت کرتے ہیں جو دہشت گردی کے ان واقعات یا ایسی کسی بھی قسم کی دہشت گردی کی کارروائیوں پر جشن مناتے ہیں جس میں انسانی جانیں جاتی ہیں ، قطع نظر اس کے متاثرہ افراد کون ہیں او ر ان کا تعلق کس عقیدے سے ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مزید بے گناہ متاثرین کی ہلاکتوں کے خلاف انتقام کی اپیلیں جواب نہیں ہیں ۔اور عام شہریوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کو کبھی جواز کے طور پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔

امریکی وزیر خارجہ اسرائیل کے بن گورین ائیر پورٹ پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے ٫ فوٹو رائٹرز 30 جنوری 2023
امریکی وزیر خارجہ اسرائیل کے بن گورین ائیر پورٹ پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے ٫ فوٹو رائٹرز 30 جنوری 2023

بلنکن کی دو روزہ دورے پر آمد سے تھوڑی ہی دیر قبل فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے شورش زدہ شہر الخلیل میں اسرائیلی فورسز نے ایک فلسطینی کو ہلاک کر دیا جس سے جنوری میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 35 تک پہنچ گئی ہے۔

تازہ ترین تشد د گزشتہ ہفتے اس وقت شروع ہوا جب اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کےشہر جنین میں عسکریت پسندوں کے ایک مضبوط گڑھ پر چھاپہ مار کر دس لوگوں کو ہلاک کر دیا جن میں سے بیشتر عسکریت پسند تھے ۔ اس کے بعد یروشلم میں سات اسرائیلیوں کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا ۔

بلنکن نے ان تازہ ترین حملوں کو تشدد میں ایک نیا اور خوفناک اضافہ قرار دیا۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

انہوں نے کہا کہ یہ ہر ایک کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشیدگی کو ہوا دینے کے بجائے اسے پرسکون کرنے کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا، یہ تشدد کی اس بڑھتی ہوئی لہر کو روکنے کا واحد طریقہ ہے جس نے بہت سی جانیں لے لی ہیں، بہت سے اسرائیلیوں اور بہت سے فلسطینیوں کی جانیں۔

بلنکن اپنے دورے کے دوران نیتن یاہو کے ساتھ اپنے ایجنڈے پر بات چیت کررہے ہیں ۔یہ طے شدہ بات چیت ایک ایرانی فوجی تنصیب پر ایک ڈرون حملے کے بعد ہورہی ہے جس کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس کے سینئیرحکام نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی اہم ایجنسی موساد کا کا م تھا۔

بلنکن مغربی کنارے کے شہر رملہ میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور دوسرے فلسطینی حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔

اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے ۔

XS
SM
MD
LG