امریکی محکمہٴخارجہ نے شاڈ، کیمرون، نائجر اور نائجیریا میں گذشتہ ہفتے ہونے والے بوکو حرام کے ’وحشیانہ حملوں‘ کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان، مارک ٹونر نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ ’امریکہ گذشتہ اختتام ہفتہ شاڈ کے باگا سولہ اور کیمرون کے فوتوکول، مہرا اور سراجی کیراوا کے دیہات کے علاوہ، گذشتہ ہفتے نائجر اور نائجیریا میں ہونے والے وحشیانہ حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’حالیہ دِنوں کے دوران گروپ کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور احباب کے ساتھ ہم تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، جنھیں شاڈ جھیل کے ملحقہ خطے میں بلاامتیاز قتل اور پُرتشدد کارروائیوں میں ہلاک کیا گیا‘۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ’بوکو حرام کے ہاتھوں کیے جانے والے ظالمانہ حملوں میں بچوں کو جھونکنے کی قبیح حرکت، خاص طور پر، ہولناک معاملہ ہے‘۔
رپورٹس کے مطابق، ہفتہ اکتوبر 10 کو متعدد خودکش بم حملوں میں 40 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک مارکیٹ کو نشانہ بنایا گیا؛ جب کہ شاڈ کے بگا سولہ کے علاقے میں اندرونی طور پر بے دخل ہونے والے افراد کے ایک خیمے پر حملہ کیا گیا۔
اسی طرح، بوکو حرام نے اختتام ہفتہ کیمرون میں فوٹوکول کے قریب درجنوں گھروں کو تباہ کیا؛ جب کہ مورا اور سراجی کیراوا کے قریب تین مختلف خودکش بم حملوں میں نو شہری ہلاک جب کہ ایک زخمی ہوا۔
پیر، اکتوبر 12 کو ایک اور حملے میں ایک شہری ہلاک ہوا، اور ایک خودکش حملہ آور موت کے منہ میں چلا گیا۔ مورا نامی ایک قریبی گاؤں پر کیے گئے ایک اور حملے کو کیمرون سکیورٹی سروسز نے ناکام بنا دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شاڈ جھیل کے خطے میں بوکو حرام کو کمزور کرنے اور شکست دینے کی جاری کارروائی کے سلسلے میں ، حکومت اور عوام کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔
محکمہٴخارجہ کے ترجمان نے مزید کہا ہے کہ سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی کی معاونت کے پروگراموں کے ذریعے ہم ان کوششوں کی حمایت کرتے ہیں جن میں انٹیلی جنس، مشیر، تربیت، آلات اور انتظام کی سہولیات فراہم کرنا شامل ہے۔
بقول ترجمان، ’ہم باہمی بنیادوں پر اور کثیر ملکی مشترکہ جوائنٹ فورس کے ذریعے سرگرمی کے ساتھ حمایت فراہم کرتے ہیں، جس کا مقصد شاڈ جھیل کے خطے کے ملکوں اور بینن میں بوکوحرام سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی علاقائی کوششوں پر رابطہ جاری رکھنا ہے‘۔