یوسین بولٹ نے ایک مرتبہ پھر بیجنگ میں ورلڈ اتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں 100 میٹر کی دوڑ میں اول پوزیشن حاصل کرکے خود کو بطور دنیا کے تیز ترین کھلاڑی منوا لیا ہے اور اپنا اعزاز برقرار رکھا ہے۔
جمیکا سے تعلق رکھنے والے انتیس سالہ بولٹ نے آخری 30 میٹر میں امریکی اتھلیٹ جسٹن گیٹلن کو پیچھے چھوڑ دیا اور 9.79 سیکنڈ میں دوڑ مکمل کی۔ یہ اس سال ان کی تیز ترین رفتار تھی۔
گیٹلن نے 9.80 سیکنڈ میں یہ فاصلہ عبور کر کے دوسری پوزیشن حاصل کی جبکہ کینڈا کے آندرے ڈی گراس اور امریکہ کے ٹریون برومل دونوں نے 9.92 سیکنڈ کے ساتھ تیسر پوزیشن حاصل کی۔
موجود اولمپک چیمپیئن اور ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے والے یوسین بولٹ کو 2007 سے اب تک چھ اہم عالمی مقابلوں میں 100 اور 200 میٹر دوڑ میں نہیں ہرایا جا سکا۔
دوڑ کے بعد انہوں نے کہا کہ ’’میرے لیے یہ بہت اہم ہے کیونکہ اپنے آپ کو لیجنڈ کے طور پر منوانے کی کوشش کر رہا ہوں اور میرے لیے تمام مقابلوں میں فتح حاصل کرنا ضروری ہے۔ میرے لیے یہ بہت اہم تھا اور میں اس میں کامیاب ہوا، اس لیے میں بہت خوش ہوں۔‘‘