امریکہ میں پولیس نے کہا ہے کہ بوسٹن میں میراتھن دوڑ کے دوران بم دھماکوں کے مفرور نوجوان ملزم کو ‘سرچ آپریشن’ کے دوران گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق 19 سالہ نوجوان زوخار سرنائیو بوسٹن کے علاقے واٹر ٹاؤن میں ایک گھر کے پچھلے حصے میں ایک کشتی میں چھپا ہوا تھا۔
گرفتاری سے قبل فائرنگ کی آواز بھی سنی گئی اور اطلاعات کے مطابق مشتبہ نوجوان شدید زخمی ہے۔
مشتبہ نوجوان کو جب پولیس اور ‘ایف بی آئی’ نے گرفتار کیا تو علاقے میں لوگوں کے چہروں پر خوشی کے تاثرات نمایاں تھے۔
میساچوسٹس کے پولیس سربراہ ٹام ایلبن نے کہا کہ جو کچھ جمعہ کی رات ہوا وہ اس پر بہت شکر گزار ہیں۔
ریاست کے گورنر کا کہنا تھا کہ وہ تمام اداروں کے ‘‘بے مثال’’ تعاون پر بہت خوش ہیں۔ اُنھوں نے عوام کے صبر و حوصلے کی بھی داد دی اور خاص طور پر ایک شہری کی ٹیلی فون کال کا بھی ذکر کیا جس نے پولیس کو اس بات سے آگاہ کیا کہ ایک مشتبہ شخص کشتی میں چھپا ہوا ہے۔
صدر براک اوباما نے جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں ایک بیان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پیشہ وارانہ صلاحتیوں کو سراہا۔
اُنھوں نے کہا کہ اُن وجوہات کو جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ بوسٹن بم دھماکے کرنے والے دونوں بھائی کیسے ان حملوں کی طرف راغب ہوئے اور یہ بھی پتہ چلایا جائے گا کہ آیا یہ اُن کا ذاتی فعل تھا یا کسی نے اُن کی مدد کی تھی۔
امریکی ریاست میساچوسٹس میں پولیس نے اس سے قبل بتایا تھا کہ بم دھماکوں میں ملوث ایک مشتبہ نوجوان فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔
امریکی حکام نے بوسٹن حملوں کے دونوں مشتبہ ملزمان کے بارے میں بتایا تھا کہ وہ سگے بھائی ہیں اور اُن کی شناخت 19 سالہ زوخار سرنائیو اور 26 سالہ تیمرلن سرنائیو کے ناموں سے کی تھی۔
حکام کے مطابق پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مرنے والا بڑا بھائی تھا۔
ایف بی آئی نے جمعرات بم دھماکوں میں ملوث دونوں مشتبہ افراد کی تصاویر اور وڈیو جاری کی تھی جس میں ایک نے سفید جب کہ دوسرے نے کالی ٹوپی پہن رکھی تھی اور دو بیگ اٹھا رکھے تھے۔
پیر کو بوسٹن میں میراتھن دوڑ کے موقع پر ہونے والے دو بم دھماکوں میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک اور 170 زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق 19 سالہ نوجوان زوخار سرنائیو بوسٹن کے علاقے واٹر ٹاؤن میں ایک گھر کے پچھلے حصے میں ایک کشتی میں چھپا ہوا تھا۔
گرفتاری سے قبل فائرنگ کی آواز بھی سنی گئی اور اطلاعات کے مطابق مشتبہ نوجوان شدید زخمی ہے۔
مشتبہ نوجوان کو جب پولیس اور ‘ایف بی آئی’ نے گرفتار کیا تو علاقے میں لوگوں کے چہروں پر خوشی کے تاثرات نمایاں تھے۔
میساچوسٹس کے پولیس سربراہ ٹام ایلبن نے کہا کہ جو کچھ جمعہ کی رات ہوا وہ اس پر بہت شکر گزار ہیں۔
ریاست کے گورنر کا کہنا تھا کہ وہ تمام اداروں کے ‘‘بے مثال’’ تعاون پر بہت خوش ہیں۔ اُنھوں نے عوام کے صبر و حوصلے کی بھی داد دی اور خاص طور پر ایک شہری کی ٹیلی فون کال کا بھی ذکر کیا جس نے پولیس کو اس بات سے آگاہ کیا کہ ایک مشتبہ شخص کشتی میں چھپا ہوا ہے۔
صدر براک اوباما نے جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں ایک بیان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پیشہ وارانہ صلاحتیوں کو سراہا۔
اُنھوں نے کہا کہ اُن وجوہات کو جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ بوسٹن بم دھماکے کرنے والے دونوں بھائی کیسے ان حملوں کی طرف راغب ہوئے اور یہ بھی پتہ چلایا جائے گا کہ آیا یہ اُن کا ذاتی فعل تھا یا کسی نے اُن کی مدد کی تھی۔
امریکی ریاست میساچوسٹس میں پولیس نے اس سے قبل بتایا تھا کہ بم دھماکوں میں ملوث ایک مشتبہ نوجوان فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔
امریکی حکام نے بوسٹن حملوں کے دونوں مشتبہ ملزمان کے بارے میں بتایا تھا کہ وہ سگے بھائی ہیں اور اُن کی شناخت 19 سالہ زوخار سرنائیو اور 26 سالہ تیمرلن سرنائیو کے ناموں سے کی تھی۔
حکام کے مطابق پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مرنے والا بڑا بھائی تھا۔
ایف بی آئی نے جمعرات بم دھماکوں میں ملوث دونوں مشتبہ افراد کی تصاویر اور وڈیو جاری کی تھی جس میں ایک نے سفید جب کہ دوسرے نے کالی ٹوپی پہن رکھی تھی اور دو بیگ اٹھا رکھے تھے۔
پیر کو بوسٹن میں میراتھن دوڑ کے موقع پر ہونے والے دو بم دھماکوں میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک اور 170 زخمی ہوگئے تھے۔