برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مے نے کہا ہے کہ برطانیہ ، یورپی یونین سے قطعی علیحدگی اختیار کرے گا۔
منگل کے روز لندن میں غیر ملکی سفارت کاروں اور سرکاری عہدے داروں سے اپنے خطاب میں برطانوی وزیر أعظم کا کہنا تھا کہ وہ کسی ایسے معاہدے کی طرف نہیں جانا چاہیں گی جس کے تحت برطانیہ آدها یورپی یونین کے اندر اور آدها یورپی یونین سے باہر ہو۔
مز مے نے کہا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوان جمعے کے روز یورپی یونین سے اخراج کے حق میں ووٹ ڈالیں گے۔
وزیر أعظم تھریسا مے کی حکومت پر سرمایہ کار، کاروباری افراد اور قانون ساز یہ نکتہ چینی کرتے رہے ہیں کہ اس بارے میں بہت تھوڑی معلومات فراہم کی جا رہی ہیں کہ برطانیہ اس سال مارچ کے آخر میں حتمی علیحدگی کے مذاكرات شروع ہونے کے بعد یورپی یونین سے کس طرح کا تعلق رکھنا چاہے گا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ مذاكرات دوسری جنگ عظیم کے بعد سے یورپی تاریخ کے سب سے پیچیدہ اور دشوار مذاكرات ہوں گے۔
اس سلسلے میں طے پانے والا معاہدہ برطانیہ اور حتی کہ یورپی یونین کے مستقبل کے خدو خال متعین کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔