برطانیہ کے شاہی خاندان کے شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن پانچ روزہ سرکاری دورے پر 14 اکتوبر کو پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ دفتر خارجہ اور کامن ویلتھ آفس کی درخواست پر شاہی جوڑا پانچ روزہ دورے پر پاکستان آئے گا۔ دونوں کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہو گا۔
ترجمان کے مطابق ڈیوک اینڈ ڈیچز آف کیمبرج کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ پانچ روزہ دورے کے دوران شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن اسلام آباد، لاہور کے علاوہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات اور مغربی سرحدی علاقوں کا بھی دورہ کریں گے۔
دورے کے دوران شاہی جوڑا پاکستان میں سرکاری حکام، کاروباری طبقات اور طلبا سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔ خاص طور پر خواتین کی تعلیم اور ان کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سیکورٹی کے حالات کے باوجود شاہی جوڑے کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے گہرے روابط کا ثبوت ہے۔
پاکستان دولتِ مشترکہ کا رکن ہے اور برطانوی شاہی خاندان کے افراد ہر سال دولتِ مشترکہ میں شامل ممالک کا سرکاری دورہ کرتے ہیں۔
برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دو مرتبہ پاکستان کا دورہ کر چکی ہیں۔ وہ پہلی مرتبہ 1961 میں پاکستان آئی تھیں جبکہ انہوں نے پاکستان کا دوسرا دورہ 36 سال کے بعد 1997 میں کیا تھا۔
سنہ 2006 کے بعد برطانیہ کے شاہی خاندان کے کسی رکن کا پاکستان کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہو گا۔
شہزادہ ولیم کے والد شہزادہ چارلس اپنی اہلیہ کمیلا پارکر کے ساتھ 2006 میں پاکستان آئے تھے۔
شہزاد ولیم کی والدہ اور ویلز کی شہزادی لیڈی ڈیانا خیراتی اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے پاکستان آ چکی ہیں۔