بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں تقریباً دو ہفتے قبل خودکش بم حملوں کا نشانہ بننے والے ہوائی اڈے سے اتوار کو جزوی طور پر پروازیں بحال کی جا رہی ہیں۔
ہوائی اڈے اور ایک میٹرو اسٹیشن پر ہونے والے بم دھماکوں میں کم ازکم 32 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اتوار کی شام کو یہاں سے تین پروازیں اڑان بھریں گی جسے ہوائی اڈے نے "علامتی پروازیں" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید پروازیں بھی چلائی جائیں گی۔
برسلز ہوائی اڈے کی کمپنی کے سربراہ ارنوئد فیست کا کہنا تھا کہ " جزوی طور پر ہی سہی جلد از جلد سرگرمیوں کی بحالی امید اور ہمارے مشترکہ عزم کا اشارہ ہے، اور دوبارہ ابھرنے کی ہماری قوت کہ ہم اپنا سر نہیں جھکائیں گے، کی غمازی کرتی ہے۔"
انھوں نے اعلان کیا کہ ہوائی اڈے پر سکیورٹی سے متعلق انتظامات اور آلات کو بھی جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے اور ان کے بقول ایئرپورٹ کی مکمل بحالی میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔
ادھر پولیس نے ہفتہ کو انتہائی دائیں بازو کے مظاہرین اور نسلی تفریق کے مخالف نوجوانوں کے درمیان ہونے والی مڈبھیڑ کے بعد متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔
انتہائی دائیں بازوں کے گروپ نے مولنبیک کے علاوے میں مظاہرے کا منصوبہ بنایا تھا جہاں آباد اکثریت ملسمانوں کی ہے اور گزشتہ نومبر میں پیرس میں ہوئے بم حملوں میں ملوث اکثر لوگ بھی یہاں مقیم رہے ہیں۔
نسلی تفریق کے خلاف کام کرنے والے نوجوانوں کے ایک گروپ نے اس مظاہرے کے خلاف مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔