رسائی کے لنکس

افغانستان میں قیام امن پاکستان کے مفاد میں ہے: حنا کھر


سنہ 2014 میں بین الاقوامی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کی قومی سلامتی میں کوئی خلا نہیں چھوڑا جائےگا: برسلز میں نیٹو اور امریکی حکام کی یقین دہانی

پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ برسلز میں نیٹو اور امریکی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں اُنھیں یقین دلایا گیا ہے کہ 2014ء میں بین الاقوامی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد افغانستان کی قومی سلامتی میں کوئی خلا نہیں چھوڑا جائےگا۔

نیٹو کے سکریٹری جنرل آندرے فوگ راسموسن، امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن اور یورپی یونین کی امور خارجہ کی سربراہ کیتھرین ایشٹن سے اہم ملاقاتوں کے بعد حنا ربانی کھر نے پاکستانی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان گذشتہ تین دہائیوں سے افغانستان کی مدد کر رہا ہے اور پاکستانی حکومت کے لیے افغانستان کے معاملات اب بھی باعثِ تشویش ہیں۔

لیکن، اُنھوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے افغان مہاجرین کا بوجھ اب شاید مزید برداشت کرنا ناممکن ہوگیا ہے۔ لہٰذا، اس معاملے کو جلد از جلد حل کرنا ہوگا۔

حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا گیا ہے اور یہ کہ پاکستان کا افغانستان میں کردار صرف ایک مددگار کی صورت میں ہوگا، کیونکہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت خطے کے کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں قیامِ امن پاکستان کے استحکام کے لیے بھی ضروری ہے۔ لیکن، پاکستان یہ بھی نہیں چاہے گا کہ 2014ء کے بعد افغانستان میں کوئی سکیورٹی خلا چھوڑا جائے یا وہاں پر ناپسندیدہ عناصر کی حکومت ہو۔

اُن کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب نیٹو اتحادی افواج افغانستان سے اپنا فوجی مشن 2014ء کے آخر تک ختم کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے افغانستان میں قیام امن کی کوششوں اور افغان سکیورٹی فورسز کی تربیت میں مصروف ہیں۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے پیر کے روز برسلز میں امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن سمیت یورپی یونین کی امور خارجہ کی سربراہ کیتھرین ایشٹن سے بھی ملاقات کی۔

برسلز کا دو روزہ دورہ کرنے والے پاکستانی وفد میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی بھی شامل ہیں اور بین الاقوامی میڈیا نے افغانستان میں قیامِ امن کی حالیہ کوششوں کے لیے پاکستانی وفد کے دورہٴ برسلز کو اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔

جنرل کیانی نے نیٹو اور یورپی حکام سے افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پیش رفت پر اہم ملاقاتیں کیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، پاک فوج کے سربراہ نے بین الاقوامی برادری کو یہ یقین دلایا کہ پاکستان افغانستان میں کی جانے والی قیامِ امن کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا اور اِس سلسلے مین ہر ممکن تعاون بھی کرے گا۔



منگل کے روز برسلز میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کی دو روزہ میٹنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیامِ امن نہ صرف خطے بلکہ بین الاقوامی برادری کے مفاد میں ہے۔

اُن کے الفاظ میں، ہم افغانستان کی ہر مدد جاری رکھیں گے۔ مضبوط افغان سکیورٹی فورسز کی سلامتی کی ذمہ داریاں تمام بین الاقوامی برادری کے مفاد میں ہے۔
XS
SM
MD
LG