برما کے حزب اختلاف کے راہنماؤں کا کہناہے کہ حکومت نے آنگ ساں سوچی کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کو اپریل میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔
این ایل ڈی پارٹی کے ترجمان نیان ون نے بتایا کہ اس فیصلے کا اطلاق جمعرات سے ہوگیا ہے۔
ان کا کہناتھا کہ این ایل ڈی پیر کے روز سے پارٹی شمولیت کے خواہش مند افراد سے درخواستوں کی وصولی شروع کردے گی۔
فوری طورپر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا آنگ ساں سوچی یکم اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گی یا نہیں۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت پرکیا گیا ہے جب برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ برما کے دو روزہ دورے پر ہیں جس میں وہ حکومتی راہنماؤں پر یہ زور دیں گے کہ وہ اصلاحات کا عمل جاری رکھیں۔
توقع کی جارہی ہے کہ وہ جمعے کے روز رنگون میں آنگ ساں سوچی سے بھی ملاقات کریں گے۔
ہیگ کا کہناہے کہ وہ یہ اندازہ لگانا چاہتے ہیں کہ برطانیہ برما میں اصلاحات کی کوششوں میں کیا مدد فراہم کرسکتا ہے۔
گذشتہ 50 سال کے عرصے میں کسی بھی برطانوی وزیر خارجہ کا یہ برما کا پہلا دورہ ہے۔