برما کی حکومت اور کاچن باغی جنگ بندی کے خاتمے کے ایک ابتدائی معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔ اس لڑائی میں تقریباً ایک لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
تین دن کے مذاکرات کے بعد طے پانے والے معاہدے کے مطابق لڑائی ختم کر دی جائے گی اور باغیوں کے مزید سیاسی حقوق اور زیادہ آزادی کے مطالبات پر بات چیت کی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے طرف سے جاری ایک بیان میں سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ اس معاہدے سے دونوں فریقوں کو خدشات دور کرنے اور کاچن ریاست کے لوگوں کی ضروریات پر غور کرنے کا موقع ملے گا۔
کاچن برما کا واحد لسانی گروہ ہے جس نے صدر تھین سین کے 2011ء میں اقتدار میں آنے کے بعد جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے تھے۔
تین دن کے مذاکرات کے بعد طے پانے والے معاہدے کے مطابق لڑائی ختم کر دی جائے گی اور باغیوں کے مزید سیاسی حقوق اور زیادہ آزادی کے مطالبات پر بات چیت کی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے طرف سے جاری ایک بیان میں سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ اس معاہدے سے دونوں فریقوں کو خدشات دور کرنے اور کاچن ریاست کے لوگوں کی ضروریات پر غور کرنے کا موقع ملے گا۔
کاچن برما کا واحد لسانی گروہ ہے جس نے صدر تھین سین کے 2011ء میں اقتدار میں آنے کے بعد جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے تھے۔