برما کی جمہوریت پسند راہنما آنگ ساں سوچی نے جمعے کے روز باضابطہ طورپر اپنی سیاسی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کو ایک سیاسی جماعت کے طورپر رجسٹرکروا لیا ۔ جس کے بعد پارلیمنٹ کی ایک نشست پر انتخاب لڑنے کے لیے ان کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
پارٹی کے عہدے داروں کا کہناہے کہ پارٹی رجسٹریشن کی باضابطہ منظوری کے بعد، جو ایک ہفتے کے اندر متوقع ہے، آنگ ساں سوچی آئندہ ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گی۔
نوبیل انعام یافتہ راہنما نے ابھی تک یہ اعلان نہیں کیا کہ وہ کس حلقے سے الیکشن لڑیں گی۔
جمہوریت پسند راہنما نے گذشتہ سال کے آخر میں اپنی نظربندی سے رہائی کے بعد پہلی بار پارلیمنٹ کا دورہ کیا۔ انہوں نے فوج کی حمایت یافتہ حکومت کی ایک اہم شخصیت شو من سے بھی ملاقات کی۔
نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی گذشتہ سال قانونی طورپر ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے محروم ہوگئی تھی۔ کیونکہ اس نے متنازعہ قومی انتخابات میں اس وجہ سے حصہ لینے سے انکار کردیا تھا ، کیونکہ آنگ ساں سوچی کو اپنی نظر بندی کے باعث اس میں حصہ لینے کی اجازت نہیں تھی۔
انتخابات کے نتیجے میں برما میں ایک نئی جمہوری حکومت قائم ہوئی جس میں اگرچہ اب بھی فوجی شخصیات نمایاں طورپر موجود ہیں، لیکن حکومت نے متعدد اصلاحات کی ہیں جن میں پریس پر سینسر کی پابندیاں نرم کرنے اور اپنے ناقدین کے ساتھ مذاکرات شروع کرنا شامل ہیں۔