امریکہ میں پابندی کی شکار چینی ویڈیو شیئرنگ ایپ 'ٹک ٹاک' نے امریکہ میں اپنے آپریشنز برقرار رکھنے کے لیے 'مائیکرو سافٹ' کی پیش کش مسترد کر دی ہے جس کے بعد غالب امکان ہے کہ کمپنی کا 'اوریکل' سے معاہدے طے پا جائے گا۔
امریکی اخبار 'دی نیو یارک ٹائمز' کی رپورٹ کے مطابق 'ٹک ٹاک' چلانے والی کمپنی 'بائٹ ڈانس' نے امریکہ میں اس کی فروخت کے بجائے 'اوریکل' کے ساتھ اشتراک عمل کا معاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اخبار کے مطابق ابھی یہ واضح نہیں کہ ممکنہ معاہدے کے بعد 'اوریکل' کو ویڈیو ایپ کے ملکیتی حقوق بھی ملیں گے یا نہیں۔
امریکہ کے صدر ٹرمپ نے 'بائٹ ڈانس' کو 20 ستمبر تک کی مہلت دی تھی کہ چینی کمپنی 'ٹک ٹاک' کو کسی امریکی کمپنی کو فروخت کر دے یا پھر امریکہ میں اپنے آپریشنز ختم کر دے۔
'بائٹ ڈانس' کئی روز سے امریکہ کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی'مائیکرو سافٹ' اور 'اوریکل' سے مذاکرات کر رہی تھی۔ تاہم مائیکرو سافٹ کے حکام نے بتایا تھا کہ اُن کی پیش کش مسترد کر دی گئی ہے۔
اتوار کو مائیکرو سافٹ کے ترجمان نے بتایا کہ اچھی پیش کش کے باوجود 'بائٹ ڈانس' نے اسے مسترد کر دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک بڑی کمپنی ہونے کے ناطے یہ امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ مائیکرو سافٹ اور 'ٹک ٹاک' کا معاہدہ ہو جائے گا۔ تاہم مذاکرات کے دوران مائیکرو سافٹ کا اصرار تھا کہ 'بائٹ ڈانس' ٹک ٹاک میں استعمال ہونے والا کمپیوٹر کوڈ بھی شیئر کرے۔
لیکن گزشتہ ماہ چین کی حکومت نے ایک قانون منظور کیا تھا جس میں ٹک ٹاک کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ اپنی ٹیکنالوجی کسی دوسرے ملک کو منتقل نہیں کر سکتی۔
ڈانس ویڈیوز پر مبنی اس ایپ کی دُنیا بھر میں شہرت ہے اور اس کے امریکہ میں بھی کروڑوں صارفین ہیں۔ امریکی حکام نے چین کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس ایپ کے ذریعے وہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کو فراہم کر سکتی ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس ایپ کو امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے گزشتہ ماہ اس پر پابندی عائد کر دی تھی۔