امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شمالی علاقے کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 25 افراد ہلاک ہو گئے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ آگ نے ہزاروں مکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کواپنے گھر بار چھوڑنے پڑے۔
بیوٹ کاؤنٹی کے شیرف کے دفتر نے بتایا کہ آگ کی وجہ سے ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں ایک گاڑی سے ملی جب انہوں نے پیراڈائز کے پہاڑی علاقے سے جان بچانے کے لیے نکلنے کی کوشش کی۔ تیزی سے پھیلنے والی آگ سے پیراڈائز قصبے کا زیادہ تر حصہ تباہ ہو گیا ہے اور یہاں مقیم ہزاروں افراد کو وہاں سے بھاگنا پڑا۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جمعرات کو بھڑکنے والی آگ میں تین گنا اضافہ ہو گیا جس کی وجہ سے بہت بڑا علاقہ اس کی لپیٹ میں آ گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اب تک صرف پانچ فیصد آگ پر قابو پایا جا سکا ہے۔
کیلیفورنیا کے فائر فائٹرز کا کہنا ہے کہ ان کے عملے نے آگ پر قابو پانے کی کوششوں کو چھوڑ کر لوگوں کی جانیں بچانے کے اقدامات شروع کر دیئے۔
کیلیفورنیا کے فائر ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ آگ سے اب تک 6،700 سے زیادہ عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں جن میں زیادہ تر مکان تھے۔
ریاست کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جنوبی کیلیفورنیا میں آگ کی لپیٹ میں آنے والے علاقوں سے اب تک تقریبا ً دو لاکھ 50 ہزار افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیوٹ، ونٹیورا اور لاس اینجلس کی کاؤنٹی کے لیے وفاقی فنڈز فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔