امریکہ میں صحتِ عامہ سے متعلق امور کے نگران ادارے 'سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول' (سی ڈی سی) نے ملک کی تمام 50 ریاستوں کے حکام سے کہا ہے کہ وہ یکم نومبر سے کرونا وائرس کی ویکسین کی تقسیم شروع کرنے کی تیاری کریں۔
امریکی ذرائع ابلاغ میں بدھ کو آنے والی رپورٹس کے مطابق 'سی ڈی سی' کی جانب سے ریاستوں کو یہ گائیڈ لائنز 27 اگست کو جاری کی گئی تھیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 'سی ڈی سی' کی جانب سے ویکسین کی تقسیم سے متعلق جس تاریخ کا انتخاب کیا گیا ہے اس کے دو روز بعد امریکہ میں صدارتی انتخاب ہونا ہے۔
ریاستوں کے گورنرز کو ارسال کردہ چار صفحات پر مشتمل میمو میں 'سی ڈی سی' نے صحت کے مقامی محکموں اور حکام سے کہا ہے کہ وہ ویکسینیشن شروع کرنے سے متعلق اپنے منصوبوں کا ابتدائی خاکہ یکم اکتوبر تک تیار کرلیں۔
خبر رساں ادارے 'بلوم برگ' کے مطابق 'سی ڈی سی' نے رابطہ کرنے پر مذکورہ میمو پر کوئی ردِ عمل نہیں دیا۔
کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے مختلف ملکوں میں تجربات ہو رہے ہیں۔ امریکہ نے رواں ہفتے ہی اعلان کیا تھا کہ وہ عالمی سطح پر کرونا ویکسین کی تیاری اور اس کی یکساں تقسیم کے عمل میں حصہ نہیں لے گا کیوں کہ بین الاقوامی سطح پر ویکسین کی تیاری اور اس کی یکساں تقسیم کی تیاریوں میں عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ دنیا کے 170 سے زائد ملک کرونا ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔ اس منصوبے کو 'کوویکس' کا نام دیا گیا ہے جس میں عالمی ادارۂ صحت کا مرکزی کردار ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جولائی میں ڈبلیو ایچ او سے امریکہ کی علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔ صدر ٹرمپ کا مؤقف تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق غلط بیانی کی اور چین کے لیے نرم گوشہ اختیار کیا جہاں وائرس نے جنم لیا تھا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کئی بار صدر ٹرمپ کے اس دعوے کی تردید کر چکے ہیں۔