پاکستان میں قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹا) نے نفرت انگیز بیان بازی کے خلاف موبائل ایپلیکیشن ‘چوکس’ کا افتتاح کر دیا ہے۔ ’چوکس ایپلیکیشن‘ کے ذریعے نفرت پھیلانے والے عناصر کے خلاف عوام کی شکایات اور اہم معلومات کا ’نیکٹا‘ سے تبادلہ ہو سکے گا۔
اس ایپلیکیشن کا آغاز وزیر داخلہ احسن اقبال نے ’نیکٹا‘ کی نئی تعمیر ہونے والی عمارت کے افتتاح کے موقع پر کیا۔
وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عوام ’چوکس ایپلیکیشن‘ کے ذریعے مذہبی منافرت پر مبنی تقاریر سے ’نیکٹا‘ کو آگاہ کر سکیں گے، جس سے انتہاپسندی اور دہشت گردی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ افسران عوام کی شکایات پر بر وقت کاروائی کریں، تاکہ ایپلیکیشن کی افادیت برقرار رہے۔ چوکس ایپلیکیشن سے پاکستان کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی، کیونکہ ترقی اور امن کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔
نیکٹا کی تیار کردہ اس اپیلیکشن میں آڈیو، ویڈیو ریکارڈنگ اور پیغامات کا آپشن دیا گیا ہے، جس کے ذریعے کوئی بھی نفرت انگیز تقریر، ویڈیو یا کسی ویب سائٹ کے حوالے سے بھی آگاہی ’نیکٹا‘ کو فراہم کی جاسکتی ہے۔
اس ایپلیکشن کے لوگو میں ’تطہیر‘ کا لفظ استعمال کیا گیا جس کا مطلب صاف کرنا یا فلٹر کرنا ہے۔
وزیر داخلہ احسن اقبال نے ’نیکٹا‘ کے دورے پر پولیس اور انسداد دہشت گردی کے محکموں میں یوتھ انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد وفاقی اداروں میں کام کرنا چاہتی ہے، نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں، پولیس اور انسداد دہشت گردی کے محکموں میں یوتھ انٹرن شپ پروگرام شروع کئے جائیں۔
انہوں نے ٹیررازم سکریننگ سسٹم کے قیام اور بین الاقوامی سیکورٹی اداروں کے ساتھ شراکت داری اور ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں علاقائی اور ملکی استحکام کے لئے کام کرنا ہے۔
پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف قائم ادارے ’نیکٹا‘ کو قائم ہوئے تین سال کا وقت گزر چکا۔ لیکن، اب تک اس ادارے سے جو کارکردگی متوقع تھی اب تک وہ نتائج حاصل نہیں ہوسکے۔ تاہم، چوکس جیسی اپیلیکشن کے قائم ہونے اور اس سے حاصل ہونے والی معلومات پر ایکشن کے صورت میں ملک کے گلی محلوں میں بڑھتی انتہا پسندی اور نفرت انگیزی کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔