چیچنیا کے باغی لیڈر دوکُو عمروف نے پیر کے روز ماسکو کے زمیں دوز ریلوے کے نظام میں بموں کے خود کُش حملوں کی ذمّے داری کا دعویٰ کیا ہے۔
عمروف، چیچنیا اور قریب میں واقع شمالی قفقاز کے روسی علاقوں میں عسکریت پسند مسلمانوں کا لیڈر ہے اور اُس نے کہا ہے کہ اُس نے ذاتی طور پر اُن حملوں کا حکم دیا تھا۔
مسلمان باغیوں کی ایک غیر سرکاری ویب سائٹ پر بدھ کے روز پوسٹ کیے جانے والے ایک وِ ڈیو میں عمروف نے کہا ہے کہ بموں کے وہ دو حملے قفقاز میں روسی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے جواب میں کیے گئے۔
جن دو سٹیشنوں پر حملے ہوئے اُن میں سے ایک سٹیشن، روس کی وفاقی سکیورٹی سروس یا ایف ایس بی کے ہیڈ کوارٹر سے صرف چند گز کے فاصلے پر ہے۔ اُن حملوں میں 39 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
باغی چیچن لیڈر نے کہا ہے کہ روس کے خلاف حملے جاری رہیں گے۔
بدھ کے روز اس سے پہلے روس کی جنوبی جمہوریہ داغستان میں دو خود کُش حملہ آوروں نے خود کو دھماکوں سے اُڑاکر کم سے کم 12 افراد کو ہلاک کردیا ۔
یہ دھماکے چیچنیا سے ملی ہوئى داغستان کی سرحد کے قریب کِزلیار شہر میں ہوئے ۔
ہلاک ہونے والوں میں شہر کی پولیس کے سربراہ سمیت کم سے کم نو پولیس افسر شامل ہیں۔
داغستان میں دو خود کُش حملہ آوروں نے خود کو دھماکوں سے اُڑاکر کم سے کم 12 افراد کو ہلاک کردیا
مقبول ترین
1