بھارت اور افریقی ملک نمیبیا کے درمیان ایک معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے جس کے تحت بھارت میں 70 برس قبل ناپید ہونے والے چیتے فراہم کیے جائیں گے۔
وائس آف امریکہ کے شیخ عزیز الرحمٰن کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو طے پانے والے معاہدے کے مطابق نمیبیا بھارت کو رواں برس اگست میں آٹھ افریقی چیتے فراہم کرے گا۔ ان چیتوں کو بھارت کی مدھیہ پردیش ریاست کے کونو نیشنل پارک(کے این پی) میں رکھا جائے گا۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت جنوبی افریقہ سے بھی 12 چیتے وائلڈ لائف پارک میں رکھے جائیں گے۔ اس سلسلے میں حتمی معاہدے پر دونوں ممالک کی جانب سے ابھی تک دستخط نہیں ہوئے۔
بھارتی حکام کے مطابق کے این پی وائلڈ لائف پارک بھارت میں چیتوں کا نیا گھر ہوگا۔ جہاں جانوروں کے لیے معیاری جگہ، کافی تعداد میں شکار کی موجودگی اور بڑے پیمانے پر چراہ گاہیں موجود ہیں۔
بھارتی ماحولیات کی وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چیتوں کو بھارت میں دوبارہ لانے کے پراجیکٹ کا مقصد ملک میں چیتوں کی نسل کی افزائش ہے۔ بھارتی حکام چیتوں کو جنگلات میں اہم شکاری کے طور پر بسانا چاہتے ہیں۔
چیتوں کی نسل کی بھارت میں دوبارہ آمد ملک کے75 ویں یوم آزادی کے دن، یعنی 15 اگست 2022 کو شروع ہوگی۔
نمیبیا کے ڈپٹی وزیراعظم کے ساتھ معاہدے پر دستخط کے بعد بھارت کے ماحولیات کے وفاقی وزیر بھوپندر یادو نے ٹویٹ کی کہ بھارت کی آزادی کے 75 سال خشکی پر موجود تیزترین جانوروں کی نسل، چیتوں کی ملک میں بحالی کے ساتھ مکمل ہوں گے۔ چیتے بھارت کے خطے کے ماحول کے ساتھ دوبارہ سے مانوس ہوں گے۔
وزارت کی جانب سے دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ کے این پی میں اس وقت 21 چیتے لائے جا سکتے ہیں لیکن ایک بڑے علاقے کی بحالی کے بعد یہاں 36 چیتے رکھے جا سکیں گے۔
خشکی پر تیز ترین جانور، چیتے دنیا بھر سے معدوم ہوتے جا رہے ہیں اور اس وقت دنیا میں لگ بھگ 7 ہزار چیتے موجود ہیں۔ ان میں سے بیشتر افریقہ میں ہیں۔
ماہرین چیتوں کے معدوم ہونے کی وجہ چیتوں کی شکارگاہوں کا ختم ہونا اور حد سے زیادہ ان کا شکار قرار دے رہے ہیں۔
سولہویں صدی میں اندازوں کے مطابق 10 ہزار ایشیائی چیتے بھارت میں موجود تھے۔ 19 ویں صدی کے دوران بھارتی راجوں اور برطانوی حکام کی جانب سے حد سے زیادہ شکار کی وجہ سے چیتوں کی آبادی ختم ہوتی چلی گئی۔
بھارت میں آخری تین ایشیائی چیتے 1948 میں ایک مقامی راجہ کی جانب سے شکار کیے گئے تھے۔ 1952 میں چیتوں کو سرکاری طور پر بھارت میں معدوم قرار دے دیا گیا تھا۔
بھارت کی جانب سے 2010 میں چیتوں کی افزائش کا پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے تحت کے این پی میں افریقی چیتوں کا لایا جانا تھا۔ لیکن 2012 میں ایک بھارتی کورٹ نے شیروں کی افزائشِ نسل کے ایک جاری پروگرام کی وجہ سے چیتوں کی بحالی کے پروگرام کو بند کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
بھارتی سپریم کورٹ نے 2020 میں افریقی چیتوں کی بھارت میں بحالی کے پروگرام کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ہدایات جاری کی تھیں کہ احتیاط سے چنی گئی جگہوں پر ان چیتوں کو تجرباتی طور پر بھارت میں لایا جا سکتا ہے۔ اس فیصلے کے بعد سے بھارت میں چیتوں کی بحالی کے پروگرام پر کام شروع کر دیا گیا تھا۔
بھارتی حکام پرامید ہیں کہ اس بار افریقی چیتوں کی بھارت میں بحالی کا پروگرام کامیاب ہوگا اور ملک میں دوبارہ سے چیتوں کی افزائش شروع ہو جائے گی۔