سیاہ فام لڑکے کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے الزام میں شکاگو پولیس کے ایک اہل کار پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
پولیس کار میں نصب ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس افسر وین ڈک نے 17 سالہ لاکوان میکڈونلڈ پر اکتوبر 2104 ء میں کم از کم 16 بار فائرنگ کی جن میں سے بیشتر گولیاں اس حالت میں چلائی گئیں جب میکڈونلڈ زمین پر گر چکا تھا۔
اخبار ’شکاگو ٹریبون‘ کے مطابق، پولیس کا دعویٰ ہے کہ میکڈونلڈ کے پاس منشیات تھی اور اس نے پولیس احکامات کے باوجود چھ انچ لمبا چاقو پھیکنے سے انکار کر دیا تھا۔
اخبار کا کہنا ہے کہ وفاقی حکام بھی اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ پولیس افسر وین ڈک نے میکڈونلڈ کے ان شہری حقوق کی خلاف ورزی تو نہیں کی جو اسے پولیس سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
پولیس افسر پر فرد جرم عائد کرنے کا اعلان ایسے وقت کیا گیا جب عدالت نے شہری حکام کو واقعہ کی ویڈیو جاری کرنے کے احکامات جاری کردئے تھے۔
شکاگو کے میئر راحم ایمونل نے سوموار کو مذہبی اور کمیونٹی قائدین سے صبر اور پر امن مظاہرے کی اپیل کی ہے۔
مینوپلیس میں سوموار کو ایک پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرنے والے پانچ افراد کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا گیا۔ یہ تمام کے تمام سیاہ فام شہری تھے۔ تمام زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرلیا گیا۔ تاہم، ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس ان تین سفید فام نوجوانوں کو تلاش کر رہی ہے جو فائرنگ کے اس واقعہ کے دوران موقع پر دیکھے گئے تھے۔ حکام اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ ان کا یہ اقدام نفرت کی بنیاد پر جرم کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں۔
مظاہرین 24 سالہ جمار کلارک کو گولیاں مارنے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، جسے اس ماہ کے اوائل میں ایک پارٹی کے دوران گھریلو تنازعے کے بعد پولیس سے مڈبھیڑ میں نشانہ بنایا گیا تھا اور جو بعد میں زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔