چین میں پہلی مرتبہ آلودگی کا انتہائی سخت انتباہ جاری کیے جانے کے بعد منگل کو بیجنگ میں بچے اسکول نہیں گئے جب کہ شہریوں نے اپنی گاڑیوں کی بجائے پبلک ٹرانسپورٹ کو استعمال کیا ہے۔
دارالحکومت میں لوگوں نے شدید آلودہ فضا میں قدرے محفوظ انداز میں سانس لینے کے لیے ماسک پہن کر اپنے معمولات نمٹائے۔
ایک شہری شوباؤ کہتے ہیں کہ " میں بیجنگ میں گزشتہ بیس سالوں سے رہ رہا ہوں اور اس سے قبل ایسا کبھی نہیں ہوا۔ پہلے یہاں سڑکوں پر صرف چند گاڑیاں ہی ہوتی تھیں لیکن اب دیکھیں یہ بڑھتی ہی چلی جا رہی ہیں۔ اس آلودگی کی کئی وجوہات ہیں۔"
بیجنگ میں حکام نے پیر کو یہ انتباہ اس وقت جاری کیا جب ایک جائزے سے یہ معلوم ہوا کہ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے مضر صحت فضائی عنصر "پی ایم 2.5" کی زیادہ سے زیادہ حد 25 مائیکرو گرام سے بھی بڑھ چکی ہے۔
بیجنگ کے ایک اور شہری لی ہوئیون نے بتایا کہ "خود کو محفوظ رکھنے کے لیے آپ کو جو بھی ممکن ہو کرنا ہے، یہاں تک کہ میں نے ماسک بھی پہنا ہے لیکن یہ میرے لیے پھر بھی آرام دہ نہیں۔"
انتہائی خطرے کے انتباہ کے تناظر میں اسکولوں کو بند کر دیا گیا ہے، ایک ہی گاڑی کو متبادل دنوں میں ہی سڑکوں پر چلایا جا سکے گا جب کہ کھلی فضا میں ہونے والی تمام تعمیرات کو بھی بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
یہ انتباہ جمعرات تک نافذ کرے گا اور توقع ہے کہ اس وقت تک درجہ حرارت کی وجہ سے فضا میں گرد و غبار کی سطح بھی کم ہو جائے گی۔
گزشتہ ہفتے بھی ایسے ہی شدید گرد و غبار دیکھا گیا تھا لیکن اس وقت انتباہ جاری نہ کرنے پر حکام کو تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ماحولیاتی تحفظ کے لیے بیجنگ کے شہری محکمے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس انتباہ کا مقصد "عوام کی صحت اور شدید فضائی آلودگی کی شرح کو کم کرنے" کے لیے کیا گیا ہے۔
منگل کو "پی ایم 2.5" عنصر کی شرح 300 مائیکروگرام ریکارڈ کی گئی اور جمعرات تک سرد لہر شروع ہونے تک اس میں مزید اضافے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔