رسائی کے لنکس

چین: برڈ فلو کے خطرے کی وجہ سے پولٹری مارکیٹس بند


برڈ فلو کے اس نئے وائرس سے اب تک چین میں سولہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ یہ تمام افراد چین کے مشرقی شہروں میں متاثر ہوئے۔ ایچ سیون این نائن وائرس سے چین میں اب تک چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اخباری اطلاعات کے مطابق چینی عہدیداروں نے چین میں سامنے آنے والے نئے برڈ فلو وائرس ایچ سیون این نائن کے شنگھائی اور ہینک ژو میں پھیلنے کے شواہد ملنے کی تصدیق کی ہے۔ اس وائرس سے اب تک چین میں چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادارے ژن ہوا کے مطابق چینی حکومت شنگھائی کی دو اور ہینگ ژو کی ایک پولٹری مارکیٹ میں بیمار پرندوں کو چھانٹنے اور انہیں تلف کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ کیونکہ ان تین جگہوں سے مرغیوں سے حاصل کیے گئے نمونوں میں برڈ فلو کے وائرس ایچ سیون این نائن کی تصدیق ہوئی ہے۔

جبکہ رواں ہفتے شنگھائی کے ایک بازار میں برڈ فلو کے وائرس کے نشانات موجود ہونے کی وجہ سے بیس ہزار سے زائد مرغیوں کو تلف کر دیا گیا تھا۔

چینی حکومت نے چین کے کاروباری مرکز شنگھائی میں برڈ فلو کی وجہ سے پولٹری صنعت کو ہفتے کے روز بند رکھنے کا حکم دیا تھا۔ جبکہ چین کے مشرقی شہر نین جنگ میں بھی پولٹری کی صنعت کی خرید و فروخت کو بند رکھنے کا حکم دیا گیا۔ گو کہ حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہاں پر برڈ فلو وائرس کی موجودگی کے کوئی شواہد نہیں ملے اور وہاں مارکیٹ میں فروخت ہونے والی مرغیاں حفظان ِصحت کے اصولوں کے مطابق تھیں۔

برڈ فلو کے اس نئے وائرس سے اب تک چین میں سولہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ یہ تمام افراد چین کے مشرقی شہروں میں متاثر ہوئے۔ ایچ سیون این نائن وائرس سے چین میں اب تک چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

گو کہ شنگھائی میں جہاں اس وائرس سے چھ میں سے چار اموات ہوئی ہیں، صورتحال بظاہر اطمینان بخش دکھائی دیتی ہے لیکن حکومت کی جانب سے پولٹری صنعت بند کرنے اور مرغیوں کو تلف کرنے کی وجہ سے عوام میں اس حوالے سے شک و شبہ پایا جا رہا ہے۔

شہر کے ایک معروف ہوٹل سے تعلق رکھنے والی ایک ویٹرس (جو اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتیں) کا کہنا ہے کہ ان کا ہوٹل اب اپنے گاہکوں کو چکن سے بنائی ہوئی اشیاء نہیں پیش کر رہا۔ ان کے الفاظ، ’’ہم ابھی صرف اپنے پاس پہلے سے محفوظ شدہ چکن استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے ختم ہو جانے کے بعد ہم مارکیٹ سے چکن نہیں خریدیں گے اور اس سلسلے میں اپنے گاہکوں سے معذرت کرلیں گے۔‘‘

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس انسانوں سے انسانوں میں منتقل نہیں ہوتا لیکن اس کے باوجود چین اور ہانگ کانگ میں پیش بندی کے طور پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
XS
SM
MD
LG