چین میں ایک عدالت نے بدامنی پر اکسانے کے الزام میں حکومت مخالف چن ژی کو دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔
یہ فیصلہ پیر کو گوئیان شہر کی عدالت نے مختصر سماعت کے بعد دیا۔ اس دوران چن اپنے اس موقف پر قائم رہے کہ وہ بے گناہ ہیں لیکن ان کا کہنا تھا کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کریں گے۔
مسٹر چن 1989ء کی تیانانمن ڈیموکریسی پروٹیسٹ موومنٹ کے ایک اہم رکن ہیں۔ 57 سالہ اس کارکن کا ماننا ہے کہ ان پر یہ الزام چین میں انسانی حقوق میں بہتری اور سیاسی اصلاحات پر لکھے گئے ان کے مضمون کے باعث لگایا گیا۔
گزشتہ جمعہ کو ایک اور جمہوری کارکن چن وئی کو بھی جنوب مغری صوبے سچوان کی عدالت نے نو سال کی قید سنائی تھی۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کی سربراہ ناوی پلے نے پیر کو ایک بیان میں چن وئی کے خلاف عدالتی فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
انھوں نے چینی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پرامن طریقے سے آزادی اظہار رائے کا حق استعمال کرنے والے مقید افراد کو رہا کیا جائے۔