چین کے مرکزی بینک کے گورنر نے امریکہ میں قرضوں کی حد سے متعلق آئینی مسودے کی منظوری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس پر عمل درآمد کا بغور جائزہ لیتے رہیں گے۔
بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں Zhou Xiachuan نے کہا کہ چین توقع کرتا ہے کہ اوباما انتظامیہ اور کانگریس امریکی قرض کے حوالے سے ذمہ دارانہ پالیسی اقدامات کریں گے تاکہ عالمی اقتصادی مفادات اور امریکہ میں سرمایہ کاری کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد مل سکے۔
ایک روز قبل چینی حکومت کی زیر نگرانی ذرائع ابلاغ نے کہا تھا کہ امریکہ میں قرض کی حد بڑھانے کے بارے میں فیصلہ کن لمحات میں طے پانے والے معاہدے کی وجہ سے عالمی معیشت کے مزید مسائل سے دوچار ہونے کا خطرہ موخر ہو گیا۔
اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ میں شائع ہونے والے ایک تجزیے کے مطابق گو کہ امریکہ میں قرضوں کی عدم ادائیگی کا خطرہ ٹل گیا ہے، تاہم یہ مسائل حتمی طور پر حل نہیں ہوئے اور ان میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ یہ اخبار چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی کا سب سے اہم ترجمان سمجھا جاتا ہے۔
تجزیے میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکہ میں قرض کا بوجھ ملکی معیشت کی بحالی کو متاثر کر رہا ہے، جو دوسرے ملکوں کی معیشتوں کو لاحق خطرات میں اضافے کا بھی سبب بن رہا ہے۔
اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ کے مطابق قرضے سے متعلق خدشات کے باوجود ڈالر بدستور دنیا کی اہم ترین کرنسی ہے، اور دوسرے ملکوں کے پاس یہ بات تسلیم کرنے کو علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
چین امریکہ سے باہر اس ملک کا سب سے بڑا قرض خواہ ہے۔