چین نے کہا ہے کہ اس نے ساحل سے دور تیل کی تلاش اور پیداوار کی تمام تنصیبات کی جانچ پڑتال شروع کر دی ہے۔
اس اقدام کا مقصد بیجنگ کے ساحلی علاقے میں زیر سمندر کنویں سے تیل کے اخراج کے باعث پیدا ہونے والے خدشات کو دور کرنا ہے۔
سرکاری خبررساں ایجنسی ’ژنہوا‘ کا کہنا ہے کہ جانچ پڑتال کا آغاز ہفتہ کو ہوا اور یہ آئندہ تین ماہ تک جاری رہے گا۔ اس عمل کے دوران ساکت اور متحرک تنصیبات کے علاوہ زیر آب پائپ لائنز کا بھی معائنہ کیا جائے گا۔
جانچ پڑتال کے آغاز سے محض چند روز قبل چین کے وزیر اعظم وین جیاباؤ نے بوہائی بے کے علاقے میں ایک تنصیب سے تیل کے اخراج کی جامع تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ یہ تنصیب امریکی کمپنی کونوکوفلپس کے زیر استعمال ہے۔
ماہرینِ ماحولیات کا کہنا ہے کہ زیر سمندر کنویں سے تیل کا اخراج جون میں شروع ہوا اور اس کی وجہ سے قریبی ساحلوں پر بڑے پیمانے پر آلودگی ہوئی ہے۔
کونوکوفلپس نے گزشتہ ہفتے اپنے تمام آپریشنز معطل کر دیے تھے اور اس کا کہنا ہے کہ نقصانات کے ازالے کے لیے ایک فنڈ تشکیل دیا جائے گا۔