رسائی کے لنکس

چینی معیشت میں ترقی کا تسلسل جاری


چینی معیشت میں ترقی کا تسلسل جاری
چینی معیشت میں ترقی کا تسلسل جاری

رواں سال تیسری سہ ماہی میں چینی معیشت کی شرح نمو میں مضبوطی کا تسلسل برقرار رہا ، اگرچہ سال کے اوائل کے مقابلے میں یہ رفتار سست تھی۔ چینی حکومت کو اگرچہ افراط زر میں قدرے اضافے کی جانب رجحان پر تشویش ہے ، تاکہ اس کا کہنا ہے کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں تیز تر ترقی جاری رہے گی ۔

جولائی تاستمبر کے دوران چینی معیشت نے 9.6 فی صد کی رفتار ترقی کی۔ جو دوسری سہ ماہی کی رفتار10.3 کے مقابلے میں قدرے کم تھی۔

چین کے نیشنل بیورو آف سٹیٹسکس کے ترجمان شینگ لائی ین کا کہنا ہے۔کہ اعداد وشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ سالانہ 10.6 فی صد اضافے سے پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں معیشت میں 2.5 فی صد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

اعداد وشمار یہ دکھارہے ہیں کہ چینی معیشت بدستور مضبوط ہے اور کئی معاشی ماہرین کے خدشات کے باوجود ابھی وہ اس مقام سے بہت دور ہے جہاں ترقی منفی اثرات مرتب کرنا شروع کردیتی ہے۔

ستمبر میں صارفین کی قیمتوں کے اشاریے میں 3.6 فی صد کا اضافہ ہوا ، جو کہ اگست کے 3.5 فی صد کے مقابلے میں قدرے زیادہ تھا۔ تاہم یہ شرح تین فی صد سالانہ کے ہدف سے بدستور کافی بلند رہی۔

منگل کے روز چین کے مرکزی بینک نے شرح سود میں اضافہ کیا ، جس کے بارے میں بہت سے اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد افراط زر پر مضبوط کنٹرول حاصل کرنا ہے۔

چینی معیشت میں اس سال کی پہلی سہ ماہی میں اس وقت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور اس کی شرح 11.9 فی صد تھی۔

سٹنڈرڈ چارٹرڈ بینک کے ایک ماہر معاشیات جینی ین کا کہنا ہے کہ وہ پرامید ہیں کہ چین کی معاشی ترقی کی تیز تر رفتار کے منفی اثرات نمودار نہیں ہوں گے۔
ان کا کہناتھا کہ ہمارے خیال میں 9.6 فی صد اضافے کی شرح دیر پا ہے اور اگر اس کا مقابلہ اس سال کی پہلی سہ ماہیوں سے کیا جائے تو ہمارےخیال میں یہ معاشی ترقی میں اضافے کی ایک صحت مند رفتار ہے ۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ اب معیشت مستحکم ہے ۔ یہ بحال ہوچکی ہے۔ اور اب دوسرے خطرات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ مثلا افراط زر وغیرہ۔

شرح سود میں اضافے اور معیشت کی شرح افزائش میں قدرے کمی کے نتیجے میں ممکن ہے کہ چین پر اس دباؤ میں کمی آئے جوبیرونی ممالک اس پر اپنی کرنسی کی قدر کے حوالے سے ڈال رہے ہیں۔

بہت سے معاشی ماہرین اور بین الاقوامی پالیسی کے تحزیہ کار کہہ چکے ہیں کہ انہیں توقع ہے کہ چین کو اگلے ماہ گروپ 20 کے اجلاس میں اپنی کرنسی یوان کے سلسلے میں اس وقت نئے مطالبات کا سامنا ہوسکتا ہے ۔

XS
SM
MD
LG