بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ،آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لیگارڈ نے اتوار کے روز چین کے اپنے دور وزہ دورےکا اختتام عالمی معیشت کی بحالی کے بارے میں محتاط الفاظ استعمال کرکے اوراس ملک کی تجارتی پالیسیوں کو سراہنے کے ساتھ کیا ۔
مز کرسٹین لیگارڈ نے بیجنگ میں تجارتی شعبے کی شخصیات اور عہدےداروں کے ایک اجتماع سے اپنی تقریر میں کہا کہ اگرچہ دنیا انتہائی مالی مشکلات کے دور سے باہر نکل چکی ہے لیکن اب بھی مزید مالی اصلاحات کی اشد ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یورپی راہنماؤں کو قرض کےمعاملے میں مسلسل ہوشیار رہنے، مالیاتی اقدامات پر ثابت قدمی سے عمل درآمد پر اپنی توجہ مرکوز رکھنے اور یونان میں اقتصادی صورتحال پر محتاط طریقے سے نظر رکھنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے چین کو ایک غیر یقینی عالمی معیشت میں ایک روشن نشان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر بیجنگ عالمی معیشت کی افزائش اور استحکام کے لیے قوت محرکہ فراہم نہ کرتا تو اس کی صورتحال مزید خراب ہوتی ۔
انہوں نے چین پر زور دیا کہ وہ عالمی پالیسی کی گفتگو میں ایک نمایاں کردار بر قرار رکھتے ہوئے اور چینی معیشت کو غیر معمولی ترقی دینے کی اپنی مہم برقرار رکھتے ہوئے آگےبڑھے ۔
اپنے دورے کے دوران مزلیگارڈ نے چین کے نائب صدر وانگ ژی شن، پیپلز بینک آف چائنا کے گورنر زہوسی چوان اور دوسرے سینیئر عہدے داروں سےملاقات کی ۔