امریکی فاسٹ فوڈ کمپنیوں میکڈونلڈ اور ’کے ایف سی‘ کو محفوظ خوراک کی فراہمی سے متعلق چین میں نئی تشویشناک صورت حال کا سامنا ہے۔
جب کہ حکام ایک ایسی رپورٹ کی تفتیش کر رہے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ گوشت فراہم کرنے والے ایک مقامی کمپنی کی طرف سے زائد المعیاد یا پرانا بیف اور چکن فراہم کیا گیا۔
میکڈونلڈ کارپوریشن اور یم برانڈ کی کمپنی جو کے ایف سی اور پیزا ہٹ کی بھی مالک ہے، کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایک مقامی کمپنی کی طرف سے فراہم کیے جانے والے گوشت کا استعمال بند کر دیا ہے۔
شنگھائی میں محفوظ خوراک کی فراہمی کے ایک ادارے نے گوشت فراہم کرنے والی ایک مقامی کمپنی پر پابندی عائد کر دی ہے۔
شنگھائی ڈیلی نیوز کے مطابق برگر کنگ، پاپا جانز پیزا، سٹاربکس اور سینڈوچ بنانے والی سب وے کمپنیاں بھی ان کمپینوں میں شامل (جنہیں مبینہ طور پر پرانا گوشت فراہم کیا گیا ) ہے۔
یہ تازہ کارروائی ممکنہ طور پر دو برانڈ کے لیے تشویش کا باعث ہے جنہوں نے اس معاملے میں خود بھی تفتیش شروع کر دی ہے۔ یہ دونوں کمپنیاں 2012 میں فوڈ سیفٹی کے ایک اسکینڈل کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی تھی۔
یم کمپنی نے حالیہ معاملے پر صارفین کو پہنچنے والی تکلیف پر معذرت کی ہے۔ اس کمپنی کے 2013 میں منافع میں کمی دیکھنے میں آئی، جس کی وجہ خوراک سے متعلق تحفظات رہے۔
چین کے خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق شنگھائی فوڈ اور ڈرگ ایڈمینسٹریشن (ایس ایف ڈی اے) نے شنگھائی ہیوسی فوڈ کمپنی کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔
اس کمپنی نے یم، کے ایف سی اور پیزا ہٹ کو زائد المدت گوشت فراہم کیا تھا۔
شنگھائی کے ایک ٹی وی چینل پر اتوار کی شام کو نشر ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شنگھائی ہیوسی کی طرف سے مبینہ طور پر پرانے گوشت کی فروخت کے علاوہ اس کی کمپنی کی ایک مقامی فیکٹری میں صفائی کا مناسب انتطام بھی نہیں تھا۔
اس رپورٹ کے نشر ہونے کے بعد متعلقہ حکام نے مذکورہ کمپنی کا دورہ بھی کیا، جس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ پولیس اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔
چین میں محفوظ خوراک کے حوالے سے مسائل رہے ہیں، اس کی وجہ قواعد و ضوابط کے نفاذ میں نرمی اور کھانے پینے کی اشیاء بنانے والی کمپنی کی طرف سے سستی چیزیں بنانا بھی ہے۔