چین کے صدر ہوجن تاؤ نے پیر کے روز شمالی کوریا کے ساتھ اپنے ملک کے رابطے بڑھانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو جزیرہ نما کوریا میں امن اور استحکام کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
مسٹر ہو جن تاؤ کا یہ بیان جو چین کے سرکاری خبررساں ادارے سنہوا میں شائع ہوا ہے، شمالی کوریا کے ایک وفد کے دورے کے موقع پر دیا گیا تھا۔
یہ بیان شمالی کوریا کی جانب سے ناکام میزائل تجربے کے دس روز بعد سامنے آیا ہے۔ اس تجربے پر امریکہ ، یورپی یونین اور کئی دوسرے ممالک نے سرکاری طورپر احتجاج کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بن کی مون نے بھی میزائل تجربے کی مذمت کی تھی ، جس کے بارے میں عہدے داروں کا کہناہے کہ وہ شمالی کوریا کےمیزائل تجربوں ٹر عائد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی تھی۔
شمالی کوریا یہ کہہ چکاہے کہ اس کے ناکام میزائل تجربے کا مقصد زمین کے مدار میں ایک سیٹلائٹ پہنچانا تھا۔ لیکن ناقدین کا کہناہے کہ سیٹلائٹ کو مدار میں پہنچانا محض ایک آڑ ہے جس کے پردے میں شمالی کوریا بیلسٹک میزائل کا تجربہ کررہا تھا جس کی اقوام متحدہ کی پابندیوں کے تحت ممانعت ہے۔
پیر کے روز چین کے سرکاری خبررساں ادارے سنہوا نے 13 اپریل کے میزائل لانچ کی جانب بطور خاص کو ئی اشارہ نہیں کیا اور نہ ہی جنوبی کوریا کی ان رپورٹوں کا ذکر کیا جن میں کہا گیا تھا کہ پیانگ یانگ امکانی طورپر ایک اور جوہری تجربے کی تیاری کررہاہے۔