رسائی کے لنکس

چین کے اسپیس اسٹیشن کی جلد تکمیل کے لیے تین خلا بازوں کی روانگی


چین کے شمال مغرب میں واقع صحرائے گوبی میں لانچنگ سینٹر سے اتوار کو لانگ مارچ ٹو ایف نامی راکٹ کے ذریعے ان تینوں خلا بازوں کے سفر کا آغاز ہوا۔
چین کے شمال مغرب میں واقع صحرائے گوبی میں لانچنگ سینٹر سے اتوار کو لانگ مارچ ٹو ایف نامی راکٹ کے ذریعے ان تینوں خلا بازوں کے سفر کا آغاز ہوا۔

چین نے اتوار کو ایک راکٹ کے ذریعے تین خلابازؤں کو خلا میں روانہ کیا ہے جن کا کام چین کے زیرِ تعمیر خلائی اسٹیشن کی جلد از جلد تکمیل ہے۔

سرکاری نشریاتی ادارے ’سی سی ٹی وی‘ کے مطابق چین کے شمال مغرب میں واقع صحرائے گوبی میں لانچنگ سینٹر سے اتوار کو لانگ مارچ ٹو ایف نامی راکٹ کے ذریعے ان تینوں خلا بازوں کے سفر کا آغاز ہوا۔یہ ٹیم چین کے خلائی اسٹیشن ٹیانگونگ میں چھ ماہ گزاریں گے۔

ٹیانگونگ کا مطلب آسمانی جگہ کے ہیں۔ اس اسپیس اسٹیشن کی تعمیر رواں برس کے اختتام تک مکمل ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اس خلائی اسٹیشن کے ذریعے اس سے پہلے ایک خلائی مشن کو چاند پر اتارا جا چکا ہے۔ٹیانگونگ کا مرکزی موڈیول زمین کے مدار میں گزشتہ برس داخل ہوا تھا، یہ کم از کم 10 برس تک اپنا کام جاری رکھے گا۔

خلائی اسٹیشن کی تکمیل کے بعد یہ سوویت یونین کے میر خلائی اسٹیشن کے طرز پر کام کرے گا، جو زمین کے مدار میں 1980 سے لے کر 2001 تک کام کرتا رہا ہے۔

دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین اپنی فوج کے زیرِ انتظام چلنے والے خلائی پروگرام پر اربوں ڈالر خرچ کر چکی ہے۔

چین چاہتا ہے کہ سال 2022 کے اختتام تک اس کا خلائی اسٹیشن عملے کے ساتھ کام شروع کر دے۔ جس کے بعد بیجنگ کا جلد ہی چاند پر بھی خلابازوں کو بھیجنے کا پروگرام ہے۔

چین نے خلا کے بارے میں وسیع تجربہ رکھنے والے ممالک امریکہ اور روس تک پہنچنے کے لیے گزشتہ چند برس میں بہت تیزی سے کام کیا ہے۔

خلائی اسٹیشن کے علاوہ بیجنگ چاند پر ایک مستقل اڈہ بھی بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

یاد رہے کہ چین 2011 کے بعد سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن استعمال نہیں کر سکتا۔ امریکہ کی جانب سے ناسا پر پابندی لگائی گئی تھی کہ وہ چین کے ساتھ کوئی رابطہ نہ کرے۔اگرچہ چین اپنے خلائی اسٹیشن کو بین الاقوامی تعاون کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ نہیں رکھتا لیکن اس کا کہناہے کہ وہ دوسرے ممالک کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کے لیے تیار ہے۔

اس رپورٹ میں بعض معلومات خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG