چین کا خلائی مشن کامیابی سے چاند کی سطح پر اتر گیا ہے جو چاند کی سطح سے مٹی اور پتھر کے نمونے حاصل کرنے کی کوشش کرے گا جس سے چاند کی تخلیق اور اس سے متعلق مزید معلومات جمع کرنے میں مدد ملے گی۔
چین کے خلائی ادارے نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن (سی این ایس اے) نے بتایا کہ 'چینگ فائیو پروب' نامی مشن چاند کے اس حصے سے دو کلو گرام وزنی نمونے حاصل کرنے کی کوشش کرے گا جہاں اس سے قبل کوئی مشن نہیں گیا۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق خلائی گاڑی نے منگل کو پہلے سے منتخب کی گئی جگہ پر لینڈ کیا اور تصاویر 'سی این سی اے' کو بھیجیں۔
خلائی گاڑی اوربیٹر، لینڈر، اسینڈر اور ریٹرنر نامی آلات پر مشتمل ہے جسے ایک ہفتے قبل لانچ کیا گیا تھا۔
سی این ایس اے کے مطابق چینگ فائیو کے لینڈر اسینڈر کمبینیشن نے چاند کی سطح سے 15 کلو میڑ کے مدار میں چکر لگانے کا آغاز کر دیا ہے جب کہ خلائی گاڑی نے چاند کے شمالی علاقے اوشین آف اسٹارمز بھی کہا جاتا ہے کی سطح پر لینٖڈنگ کی۔
چینی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ نمونے حاصل کرنے کے بعد اسے ایک کنٹینر میں سیل کیا جائے گا جس کے بعد 'اسینڈر' دوبارہ اوربیٹر سے جڑ جائے گا۔ نمونے منتقل کرنے کے بعد اسینڈر دوبارہ اوربیٹر سے الگ ہو جائے گا جو یہ نمونے زمین پر واپس لائے گا۔
سائنس دانوں کے مطابق ان نمونوں کے جائزے سے چاند کی تخلیق سمیت دیگر رازوں سے پردہ اُٹھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ مشن گزشتہ ماہ کے آخر میں صوبے ہینان کے وین چینگ اسپیس سینٹر سے روانہ کیا گیا تھا۔
اگر چین اس مشن میں کامیاب ہو گیا تو وہ امریکہ اور روس کے بعد چاند کی سطح سے پتھر اور مٹی کے نمونے حاصل کر نے والا پہلا ملک ہو گا۔
امریکی خلانورد 1969 اور 1972 کے درمیان اپالو مشن کے دوران چاند سے 382 کلو گرام پتھر اور مٹی لائے تھے جب کہ روسی خلا باز 1976 میں چاند سے 170 گرام وزنی نمونے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔