چین کی حکومت نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ دارالحکومت بیجنگ کے مصروف چوک میں پیش آنے والا ہلاکت خیز واقعہ خودکش حملہ تھا۔
تیانینمین اسکوائر میں پیر کو نامعلوم افراد نے اپنی گاڑی سڑک کے کنارے پیدل چلنے والوں کے ہجوم سے ٹکرا دی تھی، اور اس واقعہ میں گاڑی میں سوار تینوں افراد سمیت مجموعی طور پر پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس واقعہ کے دوران گاڑی میں آگ بھی بھڑک اُٹھی تھی اور بعض عینی شاہدین کے مطابق گاڑی سے دھواں بلند ہونے سے قبل انھوں نے دھماکے کی آواز بھی سنی تھی۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس واقعہ سے متعلق معلومات رکھنے والے ان کے ذرائع نے بتایا کہ پولیس ابھی تک اس گاڑی میں موجود تین افراد کی شناخت نہیں کر پائی ہے لیکن اطلاعات کے مطابق پولیس شورش زدہ سنکیانگ سے تعلق رکھنے والے دو مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔
’’یہ سوچا سمجھا خود کش حملہ دکھائی دیتا ہے۔‘‘
حملے کے چند گھنٹوں کے بعد مقامی ہوٹلوں کی انتظامیہ نے بتایا کہ انھیں پولیس کی جانب سے ایک نوٹس موصول ہوا جس میں ان سے دو مشتبہ افراد کے بارے میں دریافت کیا گیا۔
تیانینمین اسکوائر میں پیر کو نامعلوم افراد نے اپنی گاڑی سڑک کے کنارے پیدل چلنے والوں کے ہجوم سے ٹکرا دی تھی، اور اس واقعہ میں گاڑی میں سوار تینوں افراد سمیت مجموعی طور پر پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس واقعہ کے دوران گاڑی میں آگ بھی بھڑک اُٹھی تھی اور بعض عینی شاہدین کے مطابق گاڑی سے دھواں بلند ہونے سے قبل انھوں نے دھماکے کی آواز بھی سنی تھی۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس واقعہ سے متعلق معلومات رکھنے والے ان کے ذرائع نے بتایا کہ پولیس ابھی تک اس گاڑی میں موجود تین افراد کی شناخت نہیں کر پائی ہے لیکن اطلاعات کے مطابق پولیس شورش زدہ سنکیانگ سے تعلق رکھنے والے دو مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔
’’یہ سوچا سمجھا خود کش حملہ دکھائی دیتا ہے۔‘‘
حملے کے چند گھنٹوں کے بعد مقامی ہوٹلوں کی انتظامیہ نے بتایا کہ انھیں پولیس کی جانب سے ایک نوٹس موصول ہوا جس میں ان سے دو مشتبہ افراد کے بارے میں دریافت کیا گیا۔