رسائی کے لنکس

سائنسی لحاظ سے چینی مسافروں پر کووڈ منفی ٹیسٹ کی پابندی لگانے کی ضرورت نہیں: چین


ماسک پہنے ہوئے مسافر 29 دسمبر 2022 کو بیجنگ میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بین الاقوامی فلائٹ چیک ان کاؤنٹر پر قطار میں کھڑے ہیں۔ فوٹو اے پی۔
ماسک پہنے ہوئے مسافر 29 دسمبر 2022 کو بیجنگ میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بین الاقوامی فلائٹ چیک ان کاؤنٹر پر قطار میں کھڑے ہیں۔ فوٹو اے پی۔

امریکہ، جاپان، جنوبی کوریا، اور اٹلی سمیت متعدد ممالک کی جانب سے کووڈ۔19 کی روک تھام کے لیے چین سے آنے والے مسافروں کے لیےپی سی آر ٹیسٹ جیسی ضروریات کا اعلان کرنے کے بعد ، چین کی وزارت خارجہ نےاس بارے میں "سائنسی بنیاد" پر اقدامات کر نے کا اپنا مطالبہ دوہرایا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے بیجنگ میں میڈیا کو بتایا کہ چین ہمیشہ سے اس پر یقین رکھتا ہے کہ تمام ممالک کے وبائی امراض سے بچاؤ کے اقدامات سائنسی اور مناسب ہونے چاہئیں اور انہیں لوگوں کے درمیان معمول کے تبادلے اور تعاون کو متاثر نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بہت سے ملکوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سائنسی نقطہ نظر سے چینی مسافروں پر داخلے کی پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ حالیہ دنوں میں، بہت سے ممالک نے بین الاقوامی مسافروں کے درمیان تبادلے کو آسان بنانے کے لیے چین کی پالیسی کا خیرمقدم کیا ہے، اور وہ چین سے آنے والے مسافروں کے لیے داخلے کے اقدامات میں کوئی ردوبدل نہیں کریں گے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ تمام فریق سائنسی اصولوں کو برقرار رکھیں گے اور تمام ممالک کے مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے تاکہ وبائی امراض کے خلاف بین الاقوامی یکجہتی اور عالمی اقتصادی بحالی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

جمعہ کے روز اسپین نے بھی یہ اعلان کیا ہےکہ چین سے آنے والے مسافروں کو کووڈ۔19 کا ک منفی ٹیسٹ دکھانے کی ضرورت ہوگی یا انہیں یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ اس بیماری کے خلاف مکمل طور پر ویکسین لگواچکے ہیں۔

چین کے سرکاری میڈیا نے جمعہ کے روز کہا کہ انفیکشن کی بڑھتی ہوئی لہر کے جواب میں عائد کردہ ٹیسٹنگ کی ضروریات ’’امتیاز‘‘ پر مبنی ہیں۔

یہ رپورٹ خبر رساں ادارے رائٹرز کی معلومات پر مبنی ہے۔

XS
SM
MD
LG