رسائی کے لنکس

کرونا اور بخار کے کیسز میں اضافہ، کیا چین حریف ملک بھارت سے ادویات درآمد کرے گا؟


 چین میں COVID-19 کے سخت ضوابط میں اچانک نرمی کے بعد مریضوں میں اضافہ ہو ہے۔
چین میں COVID-19 کے سخت ضوابط میں اچانک نرمی کے بعد مریضوں میں اضافہ ہو ہے۔

دنیا کے سب سے بڑےادویات بنانے والےملکوں میں شامل بھارت نے چین کو بخار میں دی جانے والی ادویات کی برآمد کی پیش کش کی ہے۔

بھارت ایسے وقت میں چین کوبخارمیں دی جانے والی دواؤں کی برآمدات بڑھانے کے لیے تیار ہے جب بیجنگ کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے سے دوچار ہے جب کہ حالیہ عرصے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پر کشیدگی کے واقعات بھی رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔

ادویات برآمد کرنے والے ایک بھارتی ادارے کے سربراہ کے مطابق چین میں رواں ماہ کے شروع میں چین کے کرونا وائرس سے متعلق سخت ضوابط میں اچانک نرمی کے بعد بخار کی دوائیوں اور وائرس ٹیسٹ کٹس کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔

ایسے حالات میں چین میں دکانوں نےبخار سے نجات کی ادویات اور اشیا کی خریداری کی حد مقرر کردی ہے جب کہ ادویات بنانے والی چینی کمپنیا ں بھی پیداوار بڑھا رہی ہیں۔

فارماسیوٹیکل ایکسپورٹ پروموشن کونسل آف انڈیا کے چیئرمین ساحل مونجال نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ اس وقت چین کو 'پیراسیٹامول' اور 'آئبوپروفین' کی کمی کا سامنا ہے جن کی مانگ بہت زیادہ ہے۔

ان کے بقول مارکیٹ کی صورتِ حال اس وقت یہ ہے کہ ادویات بنانے والی کمپنیوں کے پاس بڑے پیمانے پر آرڈرز آ رہے ہیں اور وہ 'آئبوپروفین' اور 'پیراسیٹامول' کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔

تاہم چین کی جانب سے ادویات درآمد کرنے کی بھارت کی پیش کش پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

'رائٹرز' کے مطابق نئی دہلی میں چین کے سفارت خانے نے تبصرہ کی درخواست کرنے والی ای میل کا جواب نہیں دیا۔

بھارت کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک، جو دنیا میں سب سے زیادہ جنیرک ادویات بنانے والوں میں سے ایک ہے، چین کی مدد کے لیے تیار ہے۔

وزارتِ خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے ایک نیوز بریفنگ میں کہا کہ "ہم چین میں کرونا وائرس کی صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ہم نے ہمیشہ عالمی فارمیسی کے طور پر دوسرے ممالک کی مدد کی ہے۔"

فارما سیوٹیکل کی تازہ سالانہ رپورٹ کے مطابق سال 22-2021 میں چین کے لیے بھارت کی فارما سیوٹیکل مصنوعات اس کی مجموعی برآمدات کا صرف 1.4 فی صد تھیں۔

امریکہ بدستور بھارت کی تیار کردہ ادویات کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔

گزشتہ چند دنوں کے دوران کووڈ نائنٹین کے دوبارہ سر اٹھانے کے خدشات کی وجہ سے بھارتی دوا ساز کمپنیوں کے حصص نیفارم کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ رپورٹ خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی معلومات پر مبنی ہے۔

XS
SM
MD
LG