چین کے سرکاری میڈیا نے منگل کے روز کہا کہ واشنگٹن کے ایشیا اور بحرالکاہل طرف فوجی جھکاؤ کے منصوبے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا سبب بن رہے ہیں اور اس سے علاقائی استحکام کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
چین کی یہ وارننگ، امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا کی جانب سے اوباما انتظامیہ کی ایشیائی ’ سٹرٹیجک توازن‘ کی پالیسی کے تحت اس عشرے کے ا ختتام تک زیادہ تر امریکی بحری جنگی جہازوں کی ان علاقوں کی طرف منتقلی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی کے اخبار پیپلز ڈیلی کے ایک تبصرے میں واشنگٹن کے اس اصرار کو مسترد کیا گیا ہے کہ اس کے منصوبے کا مقصد چین کا گھیراؤ کرنا نہیں ہے ، جس کے سمندری حدود سے متعلق بڑھتے ہوئے دعوؤں سے علاقے کے کئی ہمسایہ ممالک پریشان ہیں۔
اخبار نے لکھاہے کہ یہ سب کو دکھائی دے رہاہے کہ امریکہ نے چین کو اپنا ہدف بنایا ہوا ہے۔ اخبار کا کہناہے کہ اس پالیسی سے علاقے میں گروہ بندی کو ہوا مل سکتی ہے۔
پیر کے روز چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان لیو وی من نے امریکہ سے اپیل کی تھی کہ وہ علاقے میں چین کے مفادات کا احترام کرے اور یہ کہ خطے میں مزید فورسز کی تعیناتی اور علاقے میں فوجی تعلقات کو مضبوط بنانا غیر مناسب اقدام ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ ایشیا اور بحرالکاہل کے اپنے ایک ہفتے طویل دورے پر دو روز کے لیے بھارت میں ہیں جہاں توقع کی جارہی ہے کہ وہ دفاعی رابطوں میں اضافے اور علاقے میں چین کی اقتصادی اور فوجی قوت کے موضوع پر بھارتی حکام سے بات چیت کریں گے۔