رسائی کے لنکس

سنکیانگ: 13 کو سزائے موت


فائل
فائل

موت کی سزا پر عمل درآمد کے بارے میں خبروں سے قبل، سنکیانگ میں ایک عدالتی فیصلہ سنایا گیا، جس میں مزید تین افراد کو موت کی سزا سنائی گئی تھی، جن پر گذشتہ سال بیجنگ کے تیانمن گیٹ سے بارود بھری کار کو ٹکرانے کی سازش کا الزام تھا

چین کا کہنا ہے کہ سنکیانگ کے کشیدگی کے شکار مغربی علاقے میں’دہشت گردی اور تشدد کے جرائم‘ پر 13 افراد کو سزائے موت دے دی گئی ہے۔

سرکاری ’شِنہوا‘ خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ اِن 13 مجرموں کو پیر کے دِن موت کی سزا دے دی گئی۔ اُنھیں تشدد کے سات مختلف مقدموں کا سامنا تھا۔

موت کی سزا پر عمل درآمد کے بارے میں خبروں سے قبل، سنکیانگ میں ایک عدالتی فیصلہ سنایا گیا، جس میں مزید تین افراد کو موت کی سزا سنائی گئی تھی، جن پر گذشتہ سال بیجنگ کے تیانمن گیٹ سے بارود بھری کار کو ٹکرانے کی سازش کا الزام تھا۔

سنکیانگ کے یغور خودمختار خطے کی ’اڑمچی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ‘ نے پیر کے روز حملے کی اِس سازش میں حصہ لینے پر ایک اور ملزم کو عمر قید اور چار ملزمان کو پانچ سے 20 برس قید کی سزا سنائی۔

گذشتہ اکتوبر میں تیانمن اسکوائر کے شمالی کونے پر ایک کار سیاحوں کے ہجوم سے جا ٹکرائی، جِس سے شعلے بھڑک اٹھے۔ اِس واقعے میں پانچ افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے پانچ افراد میں سے دو تماشبیں، ایک کار ڈرائیور، اُس کی بیوی اور ساس شامل تھیں۔

سنکیانگ بغور نسل کے مسلمان علیحدگی پسند عسکریت پسندوں کا گڑھ ہے، جن کا کہنا ہے کہ چین اُن پر مظالم ڈھا رہا ہے۔
XS
SM
MD
LG