اسلام آباد —
پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں میں ایک روز قبل پشاور میں زخمی ہونے والا 20 سالہ نوجوان حلال خان جمعرات کی صبح پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں اپنی جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد ان مہلک حملوں میں ہلاک ہونے والے پولیو ورکرز کی تعداد نو ہو گئی ہے۔
پاکستان میں انسداد پولیو مہم کے رضا کاروں پر ہونے والے جان لیوا حملوں کے خلاف مذہبی رہنماؤں کے اتحاد نے ملک بھر میں جمعہ کو احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے جمعرات کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی تنظیم سے منسلک ملک بھر کی ہزاروں مساجد میں جمعہ کے خطبات کے دوران انسداد پولیو کے رضا کاروں کی ہلاکت کے خلاف صدا بلند کی جائے گی۔
اُدھر پارلیمان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ نے پولیو ٹیموں پر حملوں کے خلاف متفقہ مذمتی قرار داد منظور کی۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی سے خطاب میں بھی کہا کہ نا تو کوئی معاشرہ اور نا ہی مذہب ایسے کسی گھناؤنے فعل کی اجازت دیتا ہے۔
’’آپ کیوں بے گناہ لوگوں کو قتل کر رہے ہیں، آپ ایک معاشرے کو کیوں خراب کرنے جا رہے ہیں، آپ پاکستان کے دوست نہیں ہیں دشمن ہیں، پاکستانی قومی آپ کو پہچانتی ہے۔‘‘
رواں ہفتے کراچی اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقوں میں انسداد پولیو کی تین روزہ مہم کے دوران رضا کاروں کو نا معلوم مسلح افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا جس میں چھ خواتین سمیت نو افراد ہلاک ہوئے۔
ان ہلاکتوں کے بعد عالمی ادارہ صحت’ڈبلیو ایچ او‘ نے ملک بھر میں پولیو مہم میں شامل اپنے عملے کو واپس بلا لیا ہے۔ جب کہ اقوام متحدہ نے بھی ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
پاکستان میں انسداد پولیو مہم کے رضا کاروں پر ہونے والے جان لیوا حملوں کے خلاف مذہبی رہنماؤں کے اتحاد نے ملک بھر میں جمعہ کو احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے جمعرات کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی تنظیم سے منسلک ملک بھر کی ہزاروں مساجد میں جمعہ کے خطبات کے دوران انسداد پولیو کے رضا کاروں کی ہلاکت کے خلاف صدا بلند کی جائے گی۔
اُدھر پارلیمان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ نے پولیو ٹیموں پر حملوں کے خلاف متفقہ مذمتی قرار داد منظور کی۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی سے خطاب میں بھی کہا کہ نا تو کوئی معاشرہ اور نا ہی مذہب ایسے کسی گھناؤنے فعل کی اجازت دیتا ہے۔
’’آپ کیوں بے گناہ لوگوں کو قتل کر رہے ہیں، آپ ایک معاشرے کو کیوں خراب کرنے جا رہے ہیں، آپ پاکستان کے دوست نہیں ہیں دشمن ہیں، پاکستانی قومی آپ کو پہچانتی ہے۔‘‘
رواں ہفتے کراچی اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقوں میں انسداد پولیو کی تین روزہ مہم کے دوران رضا کاروں کو نا معلوم مسلح افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا جس میں چھ خواتین سمیت نو افراد ہلاک ہوئے۔
ان ہلاکتوں کے بعد عالمی ادارہ صحت’ڈبلیو ایچ او‘ نے ملک بھر میں پولیو مہم میں شامل اپنے عملے کو واپس بلا لیا ہے۔ جب کہ اقوام متحدہ نے بھی ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔