رسائی کے لنکس

قومی ترانہ، کرنسی نوٹس: ملکہ کے انتقال کے بعد کیا کچھ بدلے گا؟


برطانیہ اور دنیا کے دیگر ممالک میں سکوں اور بینک نوٹس پر ملکہ الزبتھ دوم کی پروفائل کی جگہ شاہ چارلس سوم کا چہرہ نظر آنا شروع ہوجائے گا۔(فائل فوٹو)
برطانیہ اور دنیا کے دیگر ممالک میں سکوں اور بینک نوٹس پر ملکہ الزبتھ دوم کی پروفائل کی جگہ شاہ چارلس سوم کا چہرہ نظر آنا شروع ہوجائے گا۔(فائل فوٹو)

ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے ساتھ ہی ان کے بڑے بیٹے چارلس سوم برطانیہ کے بادشاہ بن گئے ہیں۔ ان کے تخت سنبھالنے کے ساتھ ہی برطانیہ میں قومی ترانے، بینک نوٹس، سکے، ڈاک ٹکٹ، پاسپورٹس اور روز مرہ زندگی کے بہت سے پہلو تبدیل ہو جائیں گے۔

برطانیہ اور دنیا کے دیگر ممالک میں سکوں اور بینک نوٹس پر ملکہ الزبتھ دوم کی پروفائل کی جگہ شاہ چارلس سوم کا چہرہ نظر آنا شروع ہو جائے گا۔

کرنسی اور ڈاک ٹکٹس

مشرقی کیربیئن، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں استعمال ہونے والے کرنسی نوٹوں پر بھی اب ملکہ کے بجائے بادشاہ چارلس کا چہرہ نظر آئے گا۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق سن 1936 میں شاہ ایڈورڈ ہشتم کے دور میں جو 326 دن تک رہا، سکے بنائے گئے تھے۔ لیکن بادشاہ نے ان کے مارکیٹ میں آنے سے پہلے ہی دست برداری اختیار کر لی تھی۔

ملکہ الزبتھ دوم کا چہرا ڈاک ٹکٹوں پر بھی موجود ہے، لہٰذا اسے تبدیل ہونے کی ضرورت ہو گی، اس کے علاوہ پولیس کے ہیلمٹ پر موجود نشان بھی تبدیل ہوگا۔

ترانہ اور پاسپورٹس

برطانیہ کے قومی ترانے کے بول بھی تبدیل ہوجائیں گئے اور قومی ترانہ ''گاڈ سیو دی کنگ'' ہوجائے گا۔

بلاشبہ یہ برطانوی شہریوں کے لیے مشکل ہوگا کیوں کہ وہ 1952 سے ''گاڈ سیو دی کوئن'' گا رہے ہیں۔ یہ نیوزی لینڈ کے دو قومی ترانوں میں سے ایک ہے جب کہ آسٹریلیا اور کینیڈا میں شاہی ترانہ ہے، ان ممالک کے اپنے قومی ترانے بھی ہیں۔

برطانیہ کے پاسپورٹ کے اندرونی کور پر موجود الفاظ جو تاج کے نام پر جاری کیے گئے ہیں، انہیں بھی تبدیل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اسی طرح آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ کے پاسپورٹس کے اندر موجود متن کو بھی اپ ڈیٹ کرنا ہوگا۔

سیاست اور حقوق

اسی طرح 'ہر مجیسٹی' تبدیل ہو کر 'ہز مجیسٹی' ہوجائے گا۔ مزید یہ کہ اب یہ بادشاہ کی تقریر ہوگی (دی کنگ اسپیچ) نہ کہ ملکہ کی جو پارلیمنٹ میں حکومت کا پروگرام پیش کریں گے اور پارلیمانی اجلاس کا آغاز کریں گے۔

بکنگھم پیلس کے سامنے کوئنز گارڈز کا نام بھی تبدیل ہوجائے گا۔ پولیس اب ملکہ کے لیے نہیں بلکہ بادشاہ کے لیے امن برقرار رکھے گی اور تجربہ کار وکلا کی حیثیت کیو سی (ملکہ کے وکیل) سے کے سی (بادشاہ کے وکیل) ہوجائے گی۔

لندن کے ویسٹ ایسٹ تھیٹر ڈسٹرکٹ میں 'ہر مجیسٹی تھیٹر' کا نام بھی تبدیل ہوجائے گا۔ اس مقام پر 1986 سے فینٹم آف دی اوپرا پیش کیا جا رہا ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG