امریکہ میں تیل کی ترسیل کی ایک بڑی پائپ لائن کمپنی 'کولونیئل' نے اپنے کمپیوٹر کے نظام پر ہیکنگ کے حملے کے بعد متاثر ہونے والے آپریشن کو بحال کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
کمپنی نے بدھ کو کہا ہے کہ تیل کی ترسیل دوبارہ بحال کی جا رہی ہے تاہم اسے پھر سے معمول کی سطح پر لانے اور تیل کی سپلائی چین کی مکمل بحالی میں کئی روز درکار ہوں گے۔
کمپنی کے مطابق ملک کی کچھ مارکیٹوں کو تیل کی بحالی کے شروع کے دنوں میں وقفے وقفے سے سپلائی چین میں خلل کا سامنا رہے گا لیکن کوشش یہ ہو گی کہ مکمل بحالی تک گیسولین، ڈیزل اور جیٹ ایندھن کی زیادہ سے زیادہ مقدار کو محفوظ انداز سے صارفین تک پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔
خیال رہے کہ کولونیئل پائپ لائن کمپنی جنوبی امریکی ریاست ٹیکساس سے شروع ہو کر نیویارک تک امریکہ کی مشرقی ساحلی ریاستوں میں استعمال ہونے والے کل تیل کا 45 فی صد فراہم کرتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق روس سے تعلق رکھنے والے ہیکرز نے گزشتہ جمعے امریکی کمپنی کے نظام پر سائبر حملہ کیا تھا اور اس کمپنی کے کمپیوٹر کے نظام کو معطل کر کے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔
اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ ہیکرز نے کتنی رقم کا مطالبہ کیا تھا اور کیا کمپنی نے ان ہیکرز کا مطالبہ پورا کیا کہ جس کہ بعد اس کی ہیک ہونے والی ڈیٹا فائلز کو بحال کیا گیا ہو۔
اس بڑی کمپنی پر سائبر حملے کے واقع کے بعد امریکی حکومت نے صارفین سے اپیل کی تھی کہ وہ گھبراہٹ میں تیل کی زیادہ سے زیادہ خرید نہ کریں اور نہ ہی اسے ذخیرہ کریں۔
اس سلسلے میں ٹرانسپورٹیشن کے وزیر پیٹ بٹیجج نے کہا تھا کہ جن علاقوں میں تیل کی ترسیل میں خلل آرہا ہے حکومت وہاں کے لوگوں کی پریشانی کو سمجھتی ہے لیکن اس عارضی تعطل کا ذخیرہ اندوزی کوئی حل نہیں۔
تیل کی کمپنی کے آپریشن میں تعطل کی خبریں آنے کے بعد دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی اور اس سے جڑی ریاست ورجینیا میں بہت سے گیس اسٹیشنز جلد ہی تیل سے خالی ہو گئے تھے۔
بدھ کی دوپہر تک ورجینیا کے تقریباً نصف گیس اسٹیشنز پر فروخت کے لیے تیل نہیں بچا تھا جب کہ ریاست شمالی کیرولائینا میں تقریباً 65 فی صد گیس اسٹیشنوں پر تیل ختم ہو چکا تھا۔
امریکی فیول اور پیٹرو مینیوفیکچرز کی تنظیم نے بھی لوگوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ ایک خلل ہے نہ کہ تیل کی سپلائی میں کوئی کمی۔
دریں اثنا ہوم لینڈ سکیوریٹی کے وزیر الیگزینڈرو میئرکاس نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پائپ لائین کی تعطلی سے متاثرہ علاقوں میں تیل کی ترسیل کے لیے ایمعر جنسی اختیارات استعمال کر نے کا جائزہ لے رہی ہے۔
ان اختیارات کے استعمال سے اس بات کو یقیینی بنایا جائے گا کہ بحری جہازوں کے ذریعے تیل کی متاثرہ علاقوں تک ترسیل ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کانگرس کی ایک سماعت کے دوران منتخب اراکین کو بتایا کہ حکومت تمام وسائل کو بروئے کار لیتے ہوئے سائبر سکیورٹی کے خطرات سے نمٹنے کی کو شش کر رہی ہے کیونکہ ملک کے دوسری کمپنیوں اور اداروں کو بھی کولونیئل پائپ لائین جیسے خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔