امریکہ میں گاڑیاں بنانے والی فورڈ موٹر کمپنی انتہائی مقبول ہے اور بہت سے سرمایہ کار سٹاک مارکیٹ میں اس کے حصص خریدنے کے خواہشمند رہتے ہیں۔ تاہم، حال ہی میں سرمایہ کار اس سلسلے میں دھوکہ کھا گئے جب انہوں نے اسی نام کی ایک نسبتاً بہت چھوٹی کمپنی فارورڈ انڈسٹریز کے شیئر خرید لیے کیونکہ یہ کمپنی بھی سٹاک مارکیٹ میں فورڈ کے نام سے متعارف ہے جبکہ فورڈ موٹر کمپنی سٹاک مارکیٹ میں انگریزی حرف F سے جانی جاتی ہے۔
ذرائع کے مطابق، غلطی سے فورڈ کے نام پر چھوٹی کمپنی کے شیئر خریدنے سے سرمایہ کاروں کو شیئر کے سودوں کے اخراجات کی مد میں ہر سال دس لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔
سی این این میں شائع شدہ ایک مضمون کے مطابق، رٹگرز یونیورسٹی کے شعبہ مالیات کے اسسٹنٹ پروفیسر آندرے نکی فوروف کا کہنا ہے کہ بیشتر سرمایہ کار ایک ہفتہ یا اس سے بھی زیادہ مدت تک اپنی اس غلطی کو درست نہیں کرتے اور یوں شیئر کی قیمت کو معمول پر آنے میں خاصا عرصہ لگ جاتا ہے۔
اسی طرح معروف پرنٹر کمپنی ہیولیٹ پیکارڈ یعنی HP کے نام پر بھی سرمایہ کار الجھن کا شکار ہو گئے جب آئل کمپنی ہیلمیرک اینڈ پین نے بھی سٹاک مارکیٹ میں HP کے نام سے اندراج کرا لیا۔ سٹاک مارکیٹ میں پرنٹر کمپنی HPQ کے ٹَکر سے چلتا ہے جبکہ ہیلمیرک اینڈ پین کا ٹِکر HP کے نام سے چلتا ہے اور لوگ اسے اصل پرنٹر کمپنی سمجھتے ہوئے اس کے شیئر خرید رہے ہیں۔
اسی طرح کئی اور کمپنیوں کے ناموں میں مماثلت ہونے کے باعث بھی سرمایہ کاروں کو ایسی ہی پریشانی کا سامنا ہے۔ سنیپ چیٹ کمپنی (SNAP) اور اوزار بنانے والی کمپنی سنیپ آن (SNA) اور ویب کانفرنس کی کمپنی زوم (ZM) اور زوم ٹیکنالوجی کی کمپنی (ZOOM) کے علاوہ آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل (AAPL) اور ایپل ہاسپی ٹیلیٹی کمپنی (APLE) بھی ایسی مثالیں ہیں جنہوں نے سرمایہ کاروں کو کنفیوز کر رکھا ہے۔
یوں سوال یہ ہے کہ سرمایہ کاروں میں پیدا ہونے والی یہ کنفیوژن کیسے دور کی جائے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی ذمہ داری خود سرمایہ کاروں پر عائد ہوتی ہے کیونکہ انہیں شیئر خریدتے وقت متعلقہ کمپنی کے بارے میں چھان بین کر لینی چاہئیے۔ تاہم، یہ معاملہ اتنا آسان نہیں ہے کیونکہ ایسی غلط فہمی کا شکار صرف عام اور چھوٹے سرمایہ کار ہی نہیں ہوتے بلکہ منجھے ہوئے اور پیشہ ور سرمایہ کار بھی اکثر ایسی غلطی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
تاہم، کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورت حال میں سٹاک مارکیٹ پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور انہیں بھی چاہئیے کہ وہ شیئرز خریدنے کے خواہشمند سرمایہ کاروں کو بر وقت مطلع کریں کہ وہ جس کمپنی کے شیئر خریدنا چاہ رہے ہیں کیا یہ وہی کمپنی ہے۔