سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ نے بدھ کو وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت کی جس میں سیکرٹری کابینہ ڈویژن نرگس سیٹھی بطور گواہ پیش ہوئیں۔
جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے بینچ سے مقدمے کی گزشتہ سماعت کے موقع پر وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے اپنے موکل کے دفاع میں نرگس سیٹھی کو بطور گواہ پیش کرنے کی استدعا کی تھی۔
بدھ کو جب مقدمے کی سماعت ہوئی تو اعتزاز احسن نے عدالت میں وزارت قانون کی جانب سے وزیراعظم گیلانی کو بجھوائی جانے والی سمریوں کی نقول پیش کیں جب کہ وزیراعظم کی سابق پرنسپل سیکرٹری نرگس سیٹھی کا بیان بھی قلمبند کیا گیا۔
سماعت کے بعد اعتزاز احسن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’’ایک گواہ جس نے اس کے (وزیراعظم ) کے ساتھ کام کیا ہے وہ مناسب اور موزوں گواہ ہے‘‘۔
مقدمے کی آئندہ سماعت اب آٹھ مارچ کو ہو گی۔ عدالت عظمیٰ نے متنازع قومی مصالحتی آرڈیننس ’این آراو‘ کو کالعدم قرار دیے جانے کے اپنے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر وزیراعظم گیلانی کے خلاف 13 فروری کو توہین عدالت کی فرد جرم عائد کرتے ہوئے انھیں اپنے دفاع میں گواہ اور شہادتیں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔