دنیا بھر میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے اب تک 67 لاکھ سے زائد افراد کرونا کا شکار ہو چکے ہیں۔ امریکہ متاثرہ ملکوں میں سرِ فہرست ہے جہاں اب تک کرونا کے مریضوں کی تعداد 19 لاکھ کے لگ بھگ ہو چکی ہے۔
دنیا بھر میں اب تک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 395331 ہو گئی ہے۔
امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں کرونا سے اب تک ایک لاکھ نو ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
برازیل وائرس سے متاثرہ ملکوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے، یہاں کرونا کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 614941 ہے جب کہ مہلک وائرس سے اب تک 34000 سے زائد برازیلین شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
وائرس سے متاثرہ ملکوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر روس ہے جہاں اب تک کرونا کے 458102 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 5717 ہے۔
برطانیہ میں وائرس سے اب تک 284735 کیس جب کہ 40344 اموات ہو چکی ہیں۔ اسپین میں کرونا کے 240978 کیس ہیں جب کہ اموات کی تعداد 27134 ہو گئی ہے۔
اٹلی میں اب وائرس کا زور کم ہوا ہے لیکن اب تک 234531 کیس جب کہ 33774 اموات ہو چکی ہیں۔
فرانس میں کرونا کے 190180 کیس جب کہ 29114 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔
جرمنی میں کرونا کے 185416 کیس جب کہ 8666 اموات ہو چکی ہیں۔
ایران میں وائرس کی نئی لہر
ایران میں حالیہ دنوں میں کرونا وائرس کی نئی لہر نے کیسز میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے ملک میں کرونا وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کی وجہ شادی کی ایک تقریب بنی۔
البتہ صدر روحانی کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود لاک ڈاؤن کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
ایران میں اپریل کے وسط سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا سلسلہ جاری تھا، لیکن حالیہ دنوں میں ایک بار پھر وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آئی ہے۔
جمعرات کو ایران میں مزید 3574 کیس رپورٹ ہوئے جو فروری میں وبا پھوٹنے کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔
سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے خطاب میں صدر روحانی کا کہنا تھا کہ ایک خاص مقام پر ہم نے وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ دیکھا جس کی وجہ شادی کی ایک تقریب تھی۔ اس سے نہ صرف لوگوں کا نقصان ہوا بلکہ صحتِ عامہ کے نظام پر بھی دباؤ پڑا ہے۔
جمعے کو ایران میں 2886 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد مجموعی کیسز 167000 جب کہ 8000 اموات ہو چکی ہیں۔
'وائرس ختم نہیں ہوا بلکہ پھیل رہا ہے'
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ جن ملکوں نے پابندیوں میں نرمی کی ہے وہاں کیسز میں تیزی سے اضافہ جاری ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ترجمان مارگریٹ ہیرس کا کہنا ہے کہ وائرس ابھی ختم نہیں بلکہ مزید پھیل رہا ہے۔ لہذٰا جب تک وائرس کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ جنوبی، شمالی اور وسطی امریکہ کے ملک وبا سے زیادہ متاثر ہیں، لہذٰا حفاظتی اقدامات اختیار کر کے ہی وائرس کا پھیلاؤ روکا جا سکتا ہے۔