دنیا بھر میں کرونا سے اموات 50 لاکھ سے متجاوز
دنیا بھر میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 50 لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق کرونا کی ڈیلٹا قسم حالیہ عرصے میں وائرس سے ہلاکتوں کا سبب بنی ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے کے اعداد و شمار کے مطابق کرونا سے ہونے والی اموات کا نصف امریکہ، برازیل، روس، میکسیکو اور بھارت میں ہوئی ہیں۔
کرونا وبا کے گزشتہ برس کے آغاز سے لے کر ایک برس کے عرصے کے دوران 25 لاکھ اموات رپورٹ ہوئی تھیں۔ تاہم گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران مزید 25 لاکھ افراد اس مہلک وبا کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئے۔
'رائٹرز' کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران یومیہ آٹھ ہزار اموات رپورٹ ہوتی رہیں۔
پاکستان میں کرونا سے مزید 46 اموات
پاکستان میں کرونا کیسز میں مسلسل کمی آ رہی ہے تاہم ہفتے کو کرونا کے مزید 1664 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ہفتے کو 51796 افراد کے کرونا ٹیسٹس کیے گئے جب کہ کرونا مثبت کیسز کی شرح 3.21 فی صد رہی۔
پاکستان میں کرونا سے اب تک 27831 کیس اموات ہو چکی ہیں جب کہ انتہائی نگہداشت کے وارڈز میں بھی مریض مسلسل کم ہو رہے ہیں۔
امریکہ میں کرونا سے اموات سات لاکھ سے متجاوز
امریکہ میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد سات لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔
امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں جمعے کی شام تک اس مہلک وائرس سے سات لاکھ 258 اموات رپورٹ ہو چکی تھیں۔
امریکہ کے بعد اموات کے لحاظ سے برازیل کا دوسرا نمبر ہے جہاں اب تک کرونا وائرس سے پانچ لاکھ 97 ہزار 255 جب کہ بھارت میں چار لاکھ 48 ہزار 339 اموات ہو چکی ہیں۔
امریکہ میں مجموعی طور پر کرونا کیسز میں مسلسل کمی آ رہی ہے البتہ بعض شمالی علاقوں میں کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
نئی تحقیق: وائرس سے ذیابیطس ہونے کا زیادہ اندیشہ
ایک حالیہ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے بعض مریضوں کے جسم میں اس عضو پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جو انسولین بناتا ہے۔ ایسے میں ان افراد کے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔
اٹلی کی یونیورسٹی آف سیانا کی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ کرونا وائرس انسولین پیدا کرنے والے لبلبے کے سیلز کو ہدف بناتا ہے۔
اسی طرح کی ایک اور تحقیق امریکہ میں نیو یارک کی ’ویل کارنیل میڈیسن‘ نے بھی کی تھی جس میں سامنے آیا کہ کرونا وائرس انسولین بنانے والے بیٹا سیلز کو بھی ہدف بناتا ہے جس سے ان کی انسولین پیدا کرنے کی استعداد کم ہو جاتی ہے۔ انسولین جسم میں گلوکوز کی مقدار کو ضرورت کے مطابق برقرار رکھنے میں مددگار ہوتی ہے۔