اٹلی: روم میں 'گرین پاس' ویکسین سرٹیفکیٹ کے خلاف احتجاج
اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہفتے کو ہزاروں افراد نے نئے 'گرین پاس' ویکسین سرٹیفکیٹ کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
اٹلی میں نیا 'گرین پاس' ویکسین سرٹیفکیٹ کو کام کرنے کے سرکاری اور نجی مقامات پر لازمی قرار دیا گیا ہے اور اس کا اطلاق 15 اکتوبر سے ہونا ہے۔
ملازمین اور ورکرز کی جانب سے سرٹیفکیشن کی ضرورت پوری نہ کرنے پر ان پر جرمانہ ہو گا جب کہ حکومتی ملازمین اگر پانچ مرتبہ بغیر پاس کے کام پر آیا تو اسے معطلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اٹلی میں یہ پاس پہلے ہی کئی انڈور مقامات بشمول ریستورانوں، میوزیمز اور تھیٹرز کے لیے لازمی ہے۔ اس کے علاوہ ٹرین کے طویل سفر، بس رائڈز اور اندرونِ ملک پروازوں کے لیے اس کی ضرورت ہوتی ہے۔
پاکستان میں آئندہ ہفتے سے تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھولنے کا فیصلہ
پاکستان میں حکومت نے آئندہ ہفتے سے اسکولوں سمیت تمام تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں آنے والی کمی اور اسکولوں میں ویکسی نیشن کے آغاز کے بعد تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ این سی او سی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے کے مطابق آئندہ ہفتے 11 اکتوبر سے تمام تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کلاسز کا آغاز کر سکیں گے۔
پاکستان میں مزید 46 افراد ہلاک، تین ہزار انتہائی نگہداشت میں زیرِ علاج
پاکستان میں کرونا وائرس سے مزید 46 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں اموات کی مجموعی تعداد 28 ہزار 32 ہو گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پاکستان میں 51 ہزار 343 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 2.82 فی صد رہی۔ یوں وبا سے سے مزید 1453 افراد متاثر ہوئے۔
اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 44 ہزار 395 افراد زیر علاج ہیں۔ ان میں سے 2934 افراد انتہائی نگہداشت میں ہیں۔
امریکہ: کرونا میں ایک لاکھ سے زائد بچوں کے پرورش کرنے والوں کی موت
ایک حالیہ مطالعے میں سامنے آیا ہے کہ امریکہ میں کرونا وائرس کے دوران بچوں کے یتیم ہونے کی شرح اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے جس کا اندازہ قبل ازیں لگایا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق حالیہ مطالعے میں واضح ہوا ہے کہ کرونا سے سیاہ فام اور ہسپانوی نژاد شہریوں میں اموات کی شرح بلند رہی ہے۔
جمعرات کو ’میڈیکل جرنل پیڈریاٹکس‘ میں شائع ہونے والے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ کرونا میں یتیم ہونے والے بچوں میں نصف بچے ان دو نسلی گروہوں سے ہیں۔
واضح رہے کہ ان دونوں نسلی گروہوں کی آبادی امریکہ میں 40 فی صد کے لگ بھگ ہے۔
کرونا وائرس کے گزشتہ 15 ماہ میں کیے گئے مطالعے میں سامنے آیا ہے کہ ایک لاکھ 20 ہزار امریکی بچوں کے اپنے والدین میں سے کسی ایک یا ان کے نانا یا دادا میں سے کوئی ایسا جو ان بچوں کی پرورش کرتا تھا وہ وبا ہلاک ہوا ہے۔