صدرِ پاکستان عارف علوی دوبارہ کرونا وائرس میں مبتلا
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی دوبارہ کورونا وائرس میں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں ںے کہا ہے کہ چار پانچ دن سے ان کا گلا خراب تھا مگر بہتر ہورہا تھا۔ دو رات قبل چند گھنٹے کیلئے معمولی سا بخار ہوا۔
انہوں نے اپنے بیان میں احتیاط کرنے اور ایس او پیز کی پابندی کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔
بائیڈن کا کووڈنائنٹین دوا کی دستیابی دو گنا کرنے کا اعلان
امریکی صدر جو بائیڈن نے کروناوائرس کے تیزی سے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر کووڈ نائنٹین کے علاج کی دوا کی دستیابی کو دوگنا کرنے اور اس مرض کے ٹیسٹ کو بڑے پیمانے پر عام کرنے کے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
وائٹ ہاوس کی کووڈ ریسپانس ٹیم کے ایک اجلاس کے بعد صدر بائیڈن نے امریکی شہریوں کو بتایا کہ حکومت اس وبا سے نمٹنے کے اقدامات میں بہتری لا رہی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے حکومت کو ہدایت کی کہ فائزر کمپنی کی بنائی گئی کووڈ نائنٹین کے علاج کی گولیوں کی خرید کو ایک کروڑ سے بڑھا کر دو کروڑ کردیا جائے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کرونا وائرس کی انتہائی متعدی قسم اومیکرون کے پھیلاو کےباعث آئندہ ہفتوں میں کووڈ نائنٹین کے کیسز میں اضافہ ہو گا۔
اومیکرون کا سایہ، گریمی ایوارڈز کی تقریب بھی ملتوی
موسیقی کی دنیا کے اہم امریکی اعزاز گریمی ایوارڈز کی تقریب کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب ملتوی کر دی گئی ہے۔
گریمی ایوارڈز کا انعقاد کرنے والے ادارے 'ریکارڈنگ اکیڈمی' اور انہیں نشر کرنے والے امریکی ٹی وی چینل 'سی بی ایس' نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ شہری اور ریاستی انتظامیہ، صحت کے حکام اور فن کار برادری کے ساتھ حالات کا بغور جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے۔
64ویں گریمی ایوارڈز کی تقریب امریکی شہر لاس اینجلس میں 31 جنوری کو منعقد ہونی تھی۔
آسٹریلیا: چوبیس گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 72 ہزار کیسز کی تشخیص
آسٹریلیا میں کرونا وائرس سے چوبیس گھنٹوں کے دوران ریکارڈ 72 ہزار 392 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
کرونا کے تیزی سے پھیلنے والے ویریئنٹ اومیکرون کے باعث آسٹریلیا میں یہ کرونا سے متاثرہ افراد کی ریکارڈ یومیہ تعداد ہے۔ اس سے قبل ایک روز کے دوران 64 ہزار 774 ریکارڈ کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق کرونا کی روک تھام کے لیے آسٹریلیا میں کڑی پابندیاں عائد کی گئی تھیں جس کے باعث کیسز کے دباؤ میں کمی واقع ہوئی تھی۔
لیکن کیسز کی حالیہ بڑھتی ہوئی تعداد کے پیشِ نظر وبائی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کو بدترین صورتِ حال کا سامنا ہوسکتا ہے۔