رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

12:54 7.1.2022

پاکستان میں مسلسل تیسرے روز ایک ہزار سے زائد کیسز

پاکستان میں مسلسل تیسرے روز ایک ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا کے 12 سو 93 نئے کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔

ملک میں وبا کے پھیلاؤ کی شرح ڈھائی فی صد ہو گئی ہے۔

این سی او سی کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران گلگت بلتستان میں کرونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

12:52 7.1.2022

سندھ میں اومیکرون کے مزید 95 کیسز

پاکستان کے صوبۂ سندھ میں کرونا وائرس کے اومیکرون ویریئنٹ کے مزید 95 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اومیکرون ویریئنٹ کے یہ نئے کیسز28 دسمبر 2021 سے دو جنوری 2021 کے درمیان سامنے آئے ہیں۔

صوبے میں اومیکرون سے متاثر ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 173 سے بڑھ کر 268 ہوچکی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کیسز کی تعداد سے اندازہ ہوتا ہے کہ کرونا کا نیا ویریئنٹ تیزی سے پھیل رہا ہے جس کی روک تھام احتیاتی تدابیر سے کرنا ہوگی۔

12:51 7.1.2022

لاپرواہی نہ برتیں، اومیکرون کافی مہلک ہے، ماہرین


اومیکرون پر لیبارٹریز میں کیے جانے والے نئے مطالعاتی جائزون سے پتہ چلا ہے کہ کرونا وائرس کی یہ نئی جینیاتی قسم پھیپھڑوں کو اتنا نقصان نہیں پہنچاتی جتنا اس سے پہلے ڈیلٹا ویرینٹ سے پہنچ رہا تھا۔

اس کے علاوہ اومیکرون کے باعث اسپتال میں علاج کے لیے داخل ہونے والوں میں ایسے افراد کی تعداد کم ہے جنہیں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگ چکی ہے۔ اسی طرح ویکسین شدہ افراد میں اموات کی تعداد بھی اس سے پہلے کی جینیاتی اقسام کے مقابلے میں کم ہے۔

لیکن اسی تصویر کا دوسرا رخ یہ ہے کہ اومیکرون امریکہ میں اب بھی روزانہ اوسطاً 1200 افراد کی جانیں لے رہا ہے۔ یہ تعداد گزشتہ سال جولائی اور اگست کے دوران کرونا وائرس کی دوسری لہر کے عروج کے دنوں کے مساوی ہے۔

مزید جانیے

12:48 7.1.2022
کرونا وائرس: امریکہ میں تعلیمی اداروں کی دوبارہ بندش کا خطرہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:58 0:00

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG