رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

13:59 13.1.2022

پاکستان میں ایک بار پھر کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا

پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر تیزی سے اضافہ ہونے لگا جب کہ ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 49 ہزار سے زائد ٹیسٹ کیے گئے جس سے مزید تین ہزار 19 افراد کے وبا سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی۔ یوں ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 6.12 فی صد سے بڑھ گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں وبا سے متاثرہ 23 ہزار 230 افراد اب بھی زیرِ علاج ہیں جن میں سے 651 مریض انتہائی نگہداشت میں ہیں۔

13:23 13.1.2022

لاک ڈاؤن کرسمس پارٹی: برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن کی معذرت

برطانیہ کے وزیرِ اعظم بورس جانسن نے اس بات پر معذرت کی ہے کہ سال 2020ء میں 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے لان میں ایسے وقت ایک پارٹی کا انعقاد کیا گیا جب کرونا وائرس کے دوران لندن میں لاک ڈاؤن تھا۔ تاہم انہوں نے عہدے سے مستعفی ہونے کے متعلق حزبِ اختلاف کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔

حزبِ اختلاف نے وزیرِ اعظم بورس جانسن پر الزام لگایا ہے کہ ان کی حکومت نے نافذ کردہ اپنے ہی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔

اس وقت سیاست دان اور بہت سے لوگ اس بات پر برہم دکھائی دیتے ہیں کہ جب کرونا وائرس کی وبا شدت اختیار کر چکی تھی اور لوگوں سے گھروں تک محدود رہنے کے لیے کہا گیا تھا، ایسے میں وزیرِ اعظم کی جانب سے شراب نوشی کی پارٹی کرنا نہ صرف معیوب بلکہ خلاف قانون معاملہ تھا۔

کنزرویٹو پارٹی کے چند ارکان بھی یہ کہتے ہوئے اس تنقید میں شامل ہو گئے کہ اگر وہ خاطر خواہ جواب نہیں دے پاتے تو انہیں مستعفی ہو جانا چاہیے۔

جانسن نے بدھ کے دن پہلی بار یہ بات تسلیم کی کہ مئی 2020ء میں 10 ڈاوننگ اسٹریٹ کے دفتر پر انھوں نے ایک گارڈن پارٹی رکھی تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پارٹی کا مقصد یہ تھا کہ وبا کے دوران بہتر کام انجام دینے پر وہ اپنے عملے کا شکریہ ادا کرنا چاہتے تھے۔

مزید پڑھیے

13:20 13.1.2022

کیا کرونا وائرس کی نئی لہر اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ اور برطانیہ میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے اشارے مل رہے ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے ہاں کرونا وائرس کی موجودہ لہر اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

امریکہ میں اس ہفتے نئے مریضوں کی تعداد میں 78 فی صد اضافہ دیکھا گیا جب کہ یورپ میں یہ اضافہ 31 فی صد تھا۔ طبی ماہرین کے لیے اطمینان کا ایک پہلو یہ ہے کہ اس مدت کے دوران اموات کی شرح میں 10 فی صد کمی ہوئی ہے۔

گزشتہ ہفتے کووڈ-19 کے نئے کیسز میں سب سے زیادہ اضافہ جنوب مشرقی ایشیا میں ہوا تھا جہاں یہ شرح 400 فی صد تک نوٹ کی گئی۔ سب سے زیادہ کیسز بھارت، تھائی لینڈ اور بنگلہ دیش میں رپورٹ ہوئے۔ لیکن اسی دوران کرونا وائرس کے باعث اموات میں چھ فی صد کمی ہوئی۔

مزید پڑھیے

12:48 10.1.2022

'اسرائیل کی 40 فی صد آبادی کرونا کا شکار ہو سکتی ہے'

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسرائیل کے وزیرِ اعظم نفتالی بینیٹ نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ کرونا وائرس کی حالیہ لہر کے دوران ملک کی 40 فی صد آبادی وبا سے متاثر ہو سکتی ہے۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم نے اتوار کو اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں جو ڈیٹا پیش کیا گیا، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسرائیل میں 20 سے 40 لاکھ افراد کرونا کی حالیہ لہر کا شکار ہو سکتے ہیں۔

تقریباً 94 لاکھ کی آبادی رکھنے والے اسرائیل میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے ملک میں جو کیسز رپورٹ ہوئے، ان کی تعداد اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں چار گنا زیادہ تھی۔

اسرائیل کی وزارتِ صحت کے مطابق ہفتے کو 17 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

اس صورتِ حال میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نفتالی بینیٹ کا کہنا ہے کہ وہ لاک ڈاؤن سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ان کے بقول لاک ڈاؤن کی پالیسی اومیکرون ویریئنٹ کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہوئی اور پابندیوں کے ملکی معیشت پر بھی سخت اثرات ہوں گے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG