رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

17:00 12.3.2020

کرونا وائرس سے عالمی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان، ہر شعبہ متاثر

چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والا کرونا وائرس لگ بھگ دُنیا کے 113 ممالک میں سرایت کر چکا ہے جس کے باعث عالمی معیشت، تجارت، کھیل سمیت زندگی کا ہر شعبہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اسے وبائی مرض بھی قرار دے دیا ہے۔

امریکہ، بھارت، ایران، پاکستان، یورپ سمیت دُنیا کے بیشتر ممالک نے سرکاری مشینری اس وبائی مرض کا پھیلاؤ روکنے کے لیے وقف کر رکھی ہے۔

پاکستان میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 'صحت ایمرجنسی' نافذ کرنے کے مطالبات کیے جا رہے ہیں۔

اٹلی میں لاک ڈاؤن کے بعد ڈنمارک اور دیگر یورپی ملکوں میں بھی احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔

کرونا وائرس کے باعث اب تک دُنیا بھر میں 4600 افراد ہلاک جب کہ ایک لاکھ 26 ہزار افراد اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

17:00 12.3.2020

کرونا وائرس: پاکستانی سیاستدانوں کا ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ

پاکستان کے سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی نے کرونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر ملک میں فوری پبلک ہیلتھ ایمرجنسی لگانے کی قرارداد منظور کی ہے۔ جس میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے عالمی وبا قرار دیے جانے کے بعد ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔

سینیٹ کمیٹی نے وزیر اعظم کی سربراہی میں نیشنل ایمرجنسی کرونا وائرس ٹاسک فورس قائم کرنے کی شفارش کی ہے جو کہ صوبوں کے وزرائے اعلٰی اور دیگر شراکت داروں پر مشتمل ہو۔

سینیٹ کمیٹی کی منظور کردہ قرارداد کے متن کے مطابق کرونا وائرس کے باعث ہماری سماجی زندگی، معیشت، تعلیمی و کھیلوں کی سرگرمیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔

سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب جب کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا کو عالمی وبا قرار دے دیا ہے۔ تو پاکستان کو اس سے نمٹنے کے لیے تجویز کردہ تمام اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس اب ایک سفارتی مسئلہ بھی بن گیا ہے اور اس حوالے سے سفارت کاری میں پاکستان کا کردار ہونا چاہیے۔ کیوں کہ چین اور ایران ہمارے ہمسایہ ملک ہیں۔

سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ کرونا وائرس قومی سلامتی کا مسئلہ بن گیا ہے۔ لہذٰا وفاقی حکومت وائرس سے نمٹنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان بنائے۔

رحمان ملک کا کہنا تھا کہ اس ماہ کے آخر تک پارلیمنٹ کے اجلاس سمیت پاکستان سپر لیگ کے مقابلے بھی منسوخ کیے جائیں۔

18:47 12.3.2020

پنجاب میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ

پنجاب حکومت نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ جس کے تحت صوبے کے تمام اسپتالوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کہتی ہیں کہ صوبے میں میڈیکل ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ پنجاب کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا ہے، جسے لوگوں کو سنجیدگی سے لینا ہو گا۔

کابینہ اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں چین کی احتیاطی تدابیر پالیسی پر غور کیا گیا ہے۔ یہ وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، جس کے تحت حکومت پنجاب نے بھی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

ان کے بقول میڈیکل ایمرجنسی کے تحت احتیاطی تدابیر جاری کی گئیں ہیں جن پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد اِس بات کا کوئی جواب نہیں دے سکیں کہ پی ایس ایل اور عنقریب شروع ہونے والا تبلیغی اجتماع کو بند کرنے کے بارے میں حکومت کوئی فیصلہ کیوں نہیں کر سکی ہے۔

کرونا کے حوالے سے ٹیکنیکل کمیٹی کے سربراہ سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب نبیل اعوان کہتے ہیں کہ صوبہ پنجاب کے اندر ابھی تک کرونا کا کوئی کنفرم کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ جس کے باعث بڑے اجتماعات کو بند کرنے کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے نبیل اعوان نے بتایا کہ ہم نے ابھی تک کسی بڑے اجتماع جیسے پی ایس ایل اور تبلیغی اجتماع کو بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ اِس پر جیسے ہی ٹیکنیکل کمیٹی کی رپورٹ آئے گی اُس کے بعد فیصلے کیے جائیں گے۔

ان کے بقول ایف آئی اے سے ریکارڈ لے کر ایران سے آنے والے تمام 3700 زائرین کی اسکریننگ مکمل کی گئی ہے۔ 800 زائرین اِس وقت تافتان میں بیٹھے ہوئے ہیں جن کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جس کے بعد ہی وہ پاکستان آ سکیں گے۔

محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ پنجاب میں اب تک 81 مشتبہ مریض رپورٹ ہو چکے ہیں۔ جن میں سے 74 مریضوں کو کلیئر قرار دیتے ہوئے ڈسچارج کیا جا چکا ہے۔ جبکہ پانچ مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹس رزلٹ کا آنا باقی ہے جو آئسولیشن وارڈز میں زیر نگرانی ہیں۔

18:50 12.3.2020

بلوچستان کے تعلیمی ادارے 31 مارچ تک بند

کرونا وائرس کے پیش نظر پاکستان کے صوبے بلوچستان کی حکومت نے 31 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم یار محمد رند نے اعلان کیا کہ صوبے بھر کے اسکول، کالجز اور یونیورسٹیز 31 مارچ تک بند رہیں گی۔

اُنہوں نے کہا کہ دینی مدارس کی بندش کے لیے بھی مدارس انتظامیہ سے مشاورت جاری ہے۔

یار محمد رند کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق دوبارہ 27 مارچ کو فیصلہ کیا جائے گا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG