آسٹریلیا نے نقل و حرکت پر پابندی پر غور شروع کر دیا
آسٹریلیا نے کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے بعد عوامی اجتماع اور نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
آسٹریلیا میں کرونا وائرس سے اب تک پانچ افرادہلاک اور لگ بھگ 400 متاثر ہیں۔ آسٹریلیا کی قومی ایئرلائن قنطاس نے بین الاقوامی پروازیں کم کر دیں، عدالتوں میں سماعتیں منسوخ ہو گئیں اور سڈنی اوپیرا ہاؤس کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔
مختلف ریاستوں کے نمائندوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ 100 افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کی جائے۔ اس سے قبل حکومت نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ 500 لوگوں کے اجتماع پر پابندی ہو گی۔
آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن منگل کو کابینہ اور ایمرجنسی رسپانس ٹیم کے ایک اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوں گے جس کے دوران کرونا وائرس کی روک تھام اور پابندیاں مزید سخت کرنے کے معاملے پر غور کریں گے۔
پاکستان کے وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کے ہمراہ منگل کو نیوز کانفرنس کریں گے جس میں وہ کرونا وائرس اور مذہبی اجتماعات سے متعلق پالیسی بیان کریں گے۔
تاج محل عوام کے لیے بند
بھارت کی حکومت نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے تاج محل کو عوام کے لیے بند کر دیا ہے جب کہ ملک کے معاشی حب ممبئی کے دفاتر میں کام کرنے والے 50 فی صد ملازمین کو گھروں پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
حکام نے تاج محل کے علاوہ درجنوں میوزیم اور مذہبی مقامات بند کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
بھارت میں اب تک کرونا وائرس کے 120 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے 39 کیسز مغربی ریاست مہاراشٹرا میں رپورٹ ہوئے۔
امریکہ میں کرونا وائرس کی ویکسین تیار، انسان پر آزمائش
امریکہ کے شہر سیاٹل میں کرونا وائرس کی ویکسین کی پہلی مرتبہ کسی انسان پر آزمائش کی گئی ہے۔ اس آزمائش کے بعد امید پیدا ہو گئی ہے کہ ویکسین کرونا وائرس کی روک تھام میں معاون ثابت ہو گی۔
امریکہ کے محکمہ صحت نے پیر کو بتایا ہے کہ سیاٹل میں پہلی مرتبہ کسی انسان پر کرونا وائرس کی ویکسین کی آزمائش کی گئی ہے جسے ایم آر این اے -1273 کا نام دیا گیا ہے۔
یہ ویکسین امریکی قومی ادارہ برائے صحت این آئی ایچ کے سائنسدانوں اور بائیوٹیکنالوجی کمپنی موڈرنا کی مشترکہ کوششوں کے بعد سامنے آئی ہے۔
امریکہ کے محکمہ صحت کے مطابق 18 سے 55 برس کے 45 تندرست افراد نے خود کو رضاکارانہ طور پر ویکسین کے تجربے کے لیے پیش کیا ہے جنہیں لگ بھگ چھ ہفتوں کے دوران ویکسین دی جائے گی جب کہ ایک رضاکار کو ویکسین دی جا چکی ہے۔