خیبر پختونخوا بار کونسل کے اپیل پر وکلا نے فوج کے ترجمان کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے فیصلے پر مؤقف کے خلاف جمعرات کو صوبے بھر میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہے۔
بار کونسل کے مطابق بائیکاٹ کے نتیجے میں وکلا برادری عدالتی کارروائی سے علیحدہ رہے۔
خیبر پختونخوا بار کونسل کے نائب چیئرمین سعید خان نے فوج کے ترجمان کے جاری کردہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالت نے آئین معطل کرنے اور آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کے جرم میں پرویز مشرف کو سزا سنائی ہے۔
ان کے بقول اس فیصلے پر میجر جنرل آصف غفور کے رویے اور تاثرات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ پرویز مشرف نے 40 سال ملک کی خدمت کی ہے۔ ملک کے صدر رہے۔ وہ کسی صورت غدار نہیں ہوسکتے۔ خصوصی عدالت کے فیصلے سے پاکستان فوج میں اضطراب پایا جاتا ہے۔
خیبر پختونخوا بار کونسل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میجر جنرل آصف غفور نے آئینی طریقہ کار کی خلاف ورزی کرنے کے ساتھ اعلیٰ عدالت کی توہین کی ہے۔
بیان کے مطابق پرویز مشرف کے خلاف فیصلے میں اگر کسی قسم کے سقم موجود ہیں تو اس کو دور کرنے کے لیے آئینی طریقہ کار اپنانا چاہیے تھا مگر آصف غفور نے جو رویہ اور لہجہ اپنایا اس سے یہ تاثر جاتا ہے کہ پاکستان کی فوج دوسرے اداروں کو ماتحت سمجھتی ہے اور دوسرے ادارے پاکستان فوج کے احکامات کے تحت چلتے ہیں اور عدلیہ اور پارلیمنٹ سمیت کسی بھی ادارے کی کوئی توقیر نہیں ہے۔
خیبر پختونخوا بار کونسل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت، اس کی قانونی ٹیم اور خاص طور پر اٹارنی جنرل نے جو رویہ اختیار کیا وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکمران جماعت کو پاکستان فوج نے اقتدار کی کرسی پر بٹھایا ہے۔ اس لیے وہ بھی آصف غفور کی زبان بول رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا بار کونسل کے بیان کے مطابق عدلیہ کے ساتھ پاک فوج اور وفاقی حکومت کے توہین آمیز رویے کی مذمت اور عدلیہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20 دسمبر کو خیبرپختونخوا میں وکلا ہڑتال کریں گے۔ عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ ہوگا اور بار رومز میں مذمتی اجلاس منقعد کیے جائیں گے۔
پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری جنرل رحمٰن اللہ ایڈوکیٹ نے بتایا کہ ہڑتال ملک بھر میں کی گئی ہے۔ فوج کے ترجمان کو چاہیے تھا کہ وہ عدالتی فیصلے کےخلاف عدالت ہی میں اپیل کرتے تو اچھا ہوتا۔
خیبر پختونخوا بار کونسل کے نائب چیئرمین نے کہا کہ فوج کے ترجمان کے بیان کے خلاف جمعے کے روز ہڑتال جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ احتجاجی جلسے بھی منعقد کیے جائیں گے۔
خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف فوج کے ترجمان کے مذمتی بیان کے علاوہ مختلف کاروباری اور سماجی تنظیموں نے بھی احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔