وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کے الزام میں فرد جرم عائد کیے جانے کے مقدمے میں ان کے وکیل اعتزاز احسن نے بدھ کو سپریم کورٹ میں ’انٹرا کورٹ‘ اپیل دائر کر دی ہے۔
جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں عدالت عظمٰی کے سات رکنی بینچ نے وزیراعظم گیلانی پر 13 فروری کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے انھیں سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
اعتزاز احسن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اُنھوں نے اپیل میں 50 سے زائد اعتراضات اٹھائے ہیں اور یہ استدعا بھی کی ہے کہ سات رکنی بینچ کے دو فروری کے حکم نامے پر عملدرآمد معطل کیا جائے۔
اُنھوں نے کہا کہ اگر اپیل کی سماعت کے لیے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں لارجر بینچ تشکیل دیا گیا تو وہ اس کے سامنے پیش ہو کر دلائل دیں گے۔
سپریم کورٹ نے دو سال قبل قومی مصالحتی آرڈینینس یا این آر او کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اس سے مستفید ہونے والے لگ بھگ آٹھ ہزار افراد بشمول صدر آصف علی زرداری کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالتی فیصلے میں حکومت کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ صدر زرداری کے خلاف سوئیٹزرلینڈ میں قائم بدعنوانی کے مقدمات دوبارہ کھلوانے کے لیے سوئس حکام کو خط لکھے۔
این آر او کو کالعدم قرار دینے سے متعلق عدالت عظمٰی کے فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیر کی پاداش میں سپریم کورٹ نے وزیراعظم گیلانی پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 13 فروری کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے۔